پاکستان سری لنکا کل بدھ سے گال میں پہلے ٹیسٹ میں مدِمقابل،پاکستانی کرکٹ ٹیم سنہ 2006 کے بعد سے سری لنکا میں کوئی ٹیسٹ سیریز نہیں جیت پائی،پاکستانی بولروں کے لیے کمار سنگاکارا اور بیٹسمینوں کو ہیراتھ کو قابو میں رکھنا سب سے کٹھن امتحان ہو گا ،سنگاکارا پاکستان کیخلاف تین میچوں کی سیریز کے دو ٹیسٹ کھیلیں گے جس کے بعد وہ بھارت کے خلاف ہوم سیریز کا پہلا ٹیسٹ کھیل کر بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائر ہو جائیں گے،ٹیم کو آف سپنر سعید اجمل کی غیرموجودگی سے نفسیاتی برتری حاصل ہو گی، سری لنکن کوچ

منگل 16 جون 2015 08:06

گال (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔16 جون۔2015ء)پاکستانی کرکٹ ٹیم سنہ 2006 کے بعد سے سری لنکا میں کوئی ٹیسٹ سیریز نہیں جیت پائی ،پاکستان اور سری لنکا کی کرکٹ ٹیمیں بدھ سے گال میں پہلے ٹیسٹ میں مدِ مقابل ہو رہی ہیں۔تین ٹیسٹ میچوں کی یہ سیریز دو سال کے مختصر عرصے میں ان دونوں ٹیموں کے درمیان کھیلی جانے والی چوتھی سیریز ہے۔پاکستانی بولروں کے لیے کمار سنگاکارا کو قابو میں رکھنا سب سے کٹھن امتحان ہو گا جنھوں نے گذشتہ سال اگست میں پاکستانی بولنگ کے سامنے اسی گال کے میدان میں شاندار ڈبل سنچری بنائی تھی۔

معلوم ہوا ہے کہ سنگاکارا پاکستان کیخلاف تین میچوں کی سیریز کے دو ٹیسٹ کھیلیں گے جس کے بعد وہ بھارت کے خلاف ہوم سیریز کا پہلا ٹیسٹ کھیل کر بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائر ہو جائیں گے۔

(جاری ہے)

سنگاکارا ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی کرکٹ سے پہلے ہی ریٹائر ہوچکے ہیں ٹیسٹ کرکٹ میں وہ 38 سنچریوں کی مدد سے 12,203 بنا چکے ہیں اور انھیں ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے زیادہ 12 ڈبل سنچریوں کا سر ڈان بریڈ مین کا عالمی ریکارڈ برابر کرنے کے لیے صرف ایک ڈبل سنچری درکار ہے۔

سری لنکن کپتان اینجیلو میتھیوز پاکستانی بیٹسمینوں کو قابو میں کرنے کے لیے لیفٹ آرم سپنر رنگانا ہیراتھ سے بڑی امیدیں وابستہ کیے ہوئے ہیں جنھوں نے اپنے 261 ٹیسٹ وکٹوں میں سے 88 وکٹیں پاکستان کے خلاف صرف 17 ٹیسٹ میچوں میں حاصل کر رکھی ہیں جن میں127 رنز کے عوض نو وکٹوں کی کریئر کی بہترین بولنگ بھی شامل ہے۔پاکستان کے خلاف گذشتہ سیریز کے دو ٹیسٹ میچوں میں ہیراتھ نے 23 وکٹیں حاصل کی تھیں اور سری لنکا نے سیریز دو صفر سے جیتی تھی۔

اس شکست کے بعد سے مصباح الحق کی قیادت میں پاکستانی ٹیم نے آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ سیریز دو صفر اور بنگلہ دیش کیخلاف ایک صفر سے جیتی ہے جبکہ نیوزی لینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز ایک ایک سے برابر رہی تھی۔پاکستانی کرکٹ ٹیم سنہ 2006 کے بعد سے سری لنکا میں کوئی ٹیسٹ سیریز نہیں جیت پائی ہے۔ آخری بار اس نے انضمام الحق کی قیادت میں دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز ایک صفر سے جیتی تھی۔

سری لنکن ٹیم کے کوچ مارون اتاپتو کا کہنا ہے کہ ان کی ٹیم کو آف سپنر سعید اجمل کی غیرموجودگی سے نفسیاتی برتری حاصل ہو گی۔سعید اجمل گذشتہ سال سری لنکا کے خلاف گال ٹیسٹ میں مشکوک بولنگ ایکشن کی زد میں آئے تھے جس کے بعد انھوں نے اپنے بولنگ ایکشن میں تبدیلی کی، تاہم وہ بنگلہ دیش کے دورے میں کامیاب ثابت نہ ہو سکے اور انھیں سری لنکا کے دورے سے ڈراپ کر دیا گیا جس کے بعد اب وہ کاوٴنٹی کرکٹ کھیل رہے ہیں۔