تہران میں امریکی سفارت خانے کا قیام ممکن ہے: رفسنجانی،ہم محرمات کے دائرے سے نکل چکے اب ہمارے درمیان پہلے جیسی رکاوٹیں نہیں رہیں،سابق صدر

جمعہ 10 جولائی 2015 09:44

تہرا ن(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔10 جولائی۔2015ء)ایران کے سابق صدر اور گارڈین کونسل کے چیئرمین علی اکبر ہاشمی رفسنجانی نے کہا ہے کہ امریکا اور ایران کے درمیان اختلافات اپنی جگہ مگر تہران میں امریکی سفارت خانے کا قیام ناممکن بھی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم محرمات کے دائرے سے نکل چکے ہیں۔ اب ہمارے درمیان پہلے جیسی رکاوٹیں نہیں رہیں۔ ان کا اشارہ ایران کے ان پرانے نعروں کی طرف تھا جو سنہ 1979ء کے انقلاب کے بعد امریکیوں کے حوالے سے اختیار کیے گئے تھے۔

ان میں امریکا کو "شیطان بزرگ" قرار دیا گیا اور "مرگ بر امریکا" جیسے نعرے خاص طور پر شامل تھے۔برطانوی اخبار "گارجین" کو دیے گئے ایک انٹرویو میں سابق ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ اگرامریکا ہمارے جوہری پروگرام کے حوالے سے اچھے طرزعمل کا مظاہرہ کرتا ہے تو اس اس سے ایران کی رائے عامہ پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔

(جاری ہے)

اگرچہ دونوں ملکوں کی پالیسی اور طرز عمل اہمیت کا حامل ہے مگر تہران میں امریکی سفارت خانے کا قیام ناممکن نہیں ہے۔

مبصرین کا کہنا ہے کہ ہاشمی رفسنجانی کا یہ بیان سفارتی اور سیاسی اہمیت کا حامل ہے۔ اس بیان کے ذریعے وہ تہران اور عالمی طاقتوں کے درمیان جاری مذاکرات کو آگے بڑھانا چاہتے ہیں۔ ویانا میں جاری مذاکرات کے لیے کل دس جولائی تک توسیع دی گئی تھی۔