چار نجی کمپنیوں سے بجلی بلوں میں یکمشت سرچارج کی وصولی کے خلاف حکم امتناعی جاری، سرچار کی وصولی اقساط کی صورت میں وصول کی جائے ،سپریم کورٹ

جمعہ 10 جولائی 2015 09:18

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔10 جولائی۔2015ء )سپریم کورٹ نے عدالت میں درخواست گزار چار نجی کمپنیوں سے بجلی کے بلوں میں یکمشت سرچارج کی وصولی کے خلاف حکم امتناعی جاری کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ سرچار کی وصولی اقساط کی صورت میں وصول کی جائے یہ ہدایت جمعرات کے روزچیف جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے بجلی کے بلوں میں سرچارج سے متعلق کیس کی سماعت کے دورا ن جاری کی ہے درخواست گزار کے وکیل سلمان اکرام راجہ نے عدالت کو بتایا کہ بظاہر بجلی کے بلوں میں سرچارج غیر قانونی ہے ،لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ معطل ہونے کے بعد واپڈا نے سرچارج بقایاجات کی وصو لی کر نا شروع کر دی ہے ۔

(جاری ہے)

بقایا جات کی یکمشت ادائیگی سخت اور مشکل عمل ہے عدالت یکمشت ادائیگی سے روکنے کا حکم دے۔اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ سرچارج کی مد میں وصول ہونے والی رقم سرکلر ڈپٹ کی ادائیگی میں دی جاتی ہے اس سرچارج کی وصولی روکنے سے بجلی بنانے والی کمپنیوں کو ادائیگیوں میں مشکل پیش آئے گی اور لوڈشیڈنگ میں اضافہ ہو گا،،عدالت نے حکم دیا کہ بجلی کے بلوں میں یکمشت سرچارج لینے سے روکا جائے اور یہ رقم اقساط میں وصول کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی سماعت اگست کے تیسرے ہفتے تک ملتوی کر دی۔

متعلقہ عنوان :