12ایمبولینسیں خریدنے کا الزام ، نیب نے فردوس عاشق اعوان کوطلب کر لیا،فردوس عاشق اعوان کیخلاف دائر کرپشن الزامات کی تحقیقات مکمل، سرکاری عہدے کا ناجائز فائدہ اٹھا کر کروڑوں کی کرپشن کی ،وزیر کی حیثیت سے ذاتی این جی اوز کیلئے قومی خزانے سے 12 ایمبولینسیں خریدیں،بیان ریکارڈ کرانے کیلئے طلب ، گرفتاری کا امکان

جمعرات 16 جولائی 2015 08:49

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔16 جولائی۔2015ء) نیب نے کروڑوں روپے کے کرپشن کے الزام میں تحقیقات کے لئے سابق وفاقی وزیر ڈاکٹر فردوش عاشق اعوان کو طلب کرلیا ہے۔ پیپلز پارٹی حکومت میں وزارت اطلاعات ونشریات کی وفاقی وزیر فردوس عاشق اعوان پر الزام ہے کہ انہوں نے سرکاری عہدہ کا ناجائز فائدہ اٹھا کر کروڑوں روپے کی کرپشن کی ہے۔ خبر رساں ادارے کو ذرائع نے بتایا کہ نیب کے تحقیقاتی افسران نے فردوس عاشق اعوان کیخلاف دائر کرپشن الزامات کی تحقیقات مکمل کرلی ہیں اور ان کا موقف جاننے کیلئے نیب حکام نے انہیں وضاحت اور بیان ریکارڈ کرانے کیلئے طلب کرلیا ہے ۔

خبر رساں ادارے کو ملنے والی دستاویزات کے مطابق فردوس عاشق اعوان ذاتی حیثیت میں ایک این جی اوز چلاتی ہیں وزیر کی حیثیت سے اپنی ذاتی این جی اوز کے لیے قومی خزانے سے 12 عدد ایمبولینس خریدی تھیں لیکن جس مقصد کیلئے یہ ایمبولینس خریدی گئی وہ اس مقصد کے لیے استعمال ہی نہیں ہوئیں بلکہ ذاتی مفاد کیلئے ایمبولینس استعمال ہوتی ہی ہیں نیب اس الزام میں انہیں گرفتار بھی کرسکتی ہیے ۔

(جاری ہے)

اگر فردوس عاشق اعوان نے اس حوالے سے قومی خزانہ کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا اور سرکاری حیثیت کا ناجائز فائدہ اٹھایا ہے نیب حکام نے ذاتی وضاحت کے لیے اب ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کو طلب کیا ہے فردوس عاشق اعوان 2002ء کے انتخاب میں قومی اسمبلی کی ممبر منتخب ہوئی تھیں اور مشرف کی قریبی ساتھی سمجھتی جاتی تھیں 2008ء انختابات میں جنرل نشست پر سابق سپیکر چوہدری امیر حسین کو سیالکوٹ کے حلقہ سے شکست دیکر ایم این اے بنی بعد میں اطلاعات ونشریات اور زرداری نے انہیں پہلے وزارت بہبود آبادی کا قلمد دیان پھر نیشنل ہیلتھ کا قلمدان سنبھالے رکھا ۔