ملیریا کی پہلی ویکسین کے استعمال کیلئے ’گرین سگنل‘

ہفتہ 25 جولائی 2015 08:32

برینٹ فورٹ(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔25 جولائی۔2015ء)ملیریا سے بچاوٴ کے لیے دنیا میں تیار کی گئی پہلی ویکسین کے افریقہ میں عوامی استعمال کی راہ میں حائل آخری رکاوٹ بھی دور ہوگئی ہے۔یورپ میں ادویات کے استعمال کے منتظم ادارے یورپی ادویہ ایجنسی نے اس ویکسین کے محفوظ ہونے اور اس کے اثرات کو جانچنے کے بعد اس کے بارے میں مثبت سائنسی رائے دی ہے۔

موسکیورکس نامی ویکسین کو مشہور دوا ساز کمپنی گلیکسو سمتھ کلائن نے بنایا ہے اور یورپی ادارے کی رائے کو اس کے استعمال کے لیے ’گرین سگنل‘ قرار دیا جا رہا ہے۔عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ بچوں کو یہ ویکسین لگائے جانے کے بارے میں وہ اپنی تجویز رواں سال ہی دے گا۔ بچوں پر اس ویکسین کے تجربات کے ملے جلے نتائج سامنے آئے ہیں۔

(جاری ہے)

ملیریا کی وجہ سے ہر سال دنیا بھر میں پانچ لاکھ 84 ہزار افراد ہلاک ہو جاتے ہیں جن میں سے زیادہ تر پانچ سال سے کم عمر کے وہ بچے ہیں جن کا تعلق صحرائے صحارا کے ذیلی علاقوں سے ہے۔

کمپنی کی جانب سے ابھی اس ویکسین کی قیمت نہیں بتائی گئی تاہم کمپنی نے یہ ضمانت دی ہے کہ وہ اس کی فروخت میں کوئی منافع نہیں لے گی۔اس ویکسین کو خاص طور پر افریقہ میں موجود بچوں کو ملیریا سے بچانے کے لیے تیار کیا گیا ہے اور اسے بیرونی علاقوں کو جانے والوں کو نہیں دیا جائے گا۔رواں سال کے آغاز میں جب سات افریقی ممالک میں اس ویکسین کا تجربہ کیا گیا تو ملے جلے نتائج موصول ہوئے تھے۔اس میں بہترین بچاوٴ 17 ماہ سے پانچ سال کی عمر کے بچوں میں سامنے آیا جنھیں نے ایک مہینے کے وقفے سے تین بار یہ ویکسین دی گء۔ اس کے علاوہ 20 مہینوں کے بعد دوا کو بڑھایا گیا۔