مفادات کا تحفظ کرنے کے بدلے میں ایرانی شہریت کا حق!،ایرانی مجلس شوریٰ میں شہریت کے قانون میں ترمیم

ہفتہ 25 جولائی 2015 08:34

تہران( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔25 جولائی۔2015ء)ایرانی مجلس شوریٰ نے آئین میں ترمیم کرتے ہوئے تہران کے مفادات کے لیے لڑنے اور عالمی سطح پر ایرانی مفادات کے لیے جاسوسی بالخصوص مشرق وسطیٰ میں ایرانی مفادات کا تحفظ کرنے والوں کو شہریت دینے کی منظوری دے دی ہے۔العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق حال ہی میں ایران کی مجلس شوریٰ کے اجلاس میں شہریت سے متعلق آئین کے آرٹیکل 980 میں ترمیم کرتے ہوئے ایسے غیر ایرانی باشندوں کو ایران کی شہریت دینے کی سفارش کی گئی ہے جو ایرانی مفادات کے لیے کسی بھی قسم کی قربانی دیتے ہیں۔

ان میں ایران کے لیے لڑنے والے اور عالمی سطح پرایرانی مفادات کی خاطر جاسوسی کرنے والے بھی شامل ہیں۔خیال رہے کہ اس وقت مشرق وسطیٰ کے ممالک بالخصوص عراق اور شام میں ایران کے کئی ایسے گروپ لڑ رہے ہیں جن میں ایرانی جنگجوؤں کے ہمراہ بڑی تعداد میں افغان، پاکستانی اور دوسرے ممالک کے جنگجو بھی شامل ہیں۔

(جاری ہے)

انہی میں القدس فورس بھی شامل ہے جو ایرانی پاسداران انقلاب کی بیرون ملک سرگرم سب سے منظم تنظیم قرار دی جاتی ہے۔

یہ تنظیم نہ صرف مشرق وسطیٰ کے ممالک میں ایرانی مفادات کے لیے لڑ رہی ہے بلکہ ایران کے لیے جاسوسی بھی کرتی ہے۔ایرانی اخبارات بالخصوص اپوزیشن کے حامی سمجھے جانے والے ذرائع ابلاغ نے شہریت سے متعلق قانون میں ترمیم پر کڑی تنقید کی ہے۔ اصلاح پسندوں کے ترجمان اخبار "اعتماد" نے یہ سوال اٹھایا ہے کہ آیا مجلس شوریٰ نے محض ایران کے لیے لڑنے اور جاسوسی کی بنیاد پر شہریت دینے جیسا ایک غیر معمولی فیصلہ کیا ہے؟ کیا اب ہر غیر ملکی جس کا ایران کے ساتھ کوئی تعلق نہیں محض اس لیے شہریت کا حق دار ہو گا وہ ایران کی پراکسی وار لڑ رہا ہے؟ اس کے لیے ایران میں موجودگی ایرانی نسل کا ہونا کوئی معنی نہیں نہیں رکھے گا۔