بھارت، جنسی اسکینڈل میں توانائی ادارے کے سربراہ پچوری کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا

ہفتہ 25 جولائی 2015 08:32

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔25 جولائی۔2015ء)جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزام کے بعد بھارت میں توانائی کے اعلیٰ ادارے کے سربراہ پچوری کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔ بھارت میں توانائی اور وسائل کے انسٹیٹیوٹ کی گورننگ کونسل نے ملک کی معروف شخصیت اور توانائی کے اعلیٰ تھنک ٹینک کے سربراہ راجندر پچوری کوگزشتہ روز ان کے عہدے سے ہٹانے کا اعلان کر دیا۔

اس اعلان میں پچوری کو ان کے عہدے سے ہٹانے کی کوئی بھی خاص وجہ بیان نہیں کی گئی بلکہ صرف یہ کہا گیا ہے کہ ایسا ادارے اور اس کے ان بارہ سو ملازمین کے مفاد میں کیا جا رہا ہے، جو دنیا کے مختلف حصوں میں کام کر رہے ہیں۔قبل ازیں 75 سالہ پچوری رواں برس فروری کے دوران موسمیاتی تبدیلیوں سے متعلق اقوام متحدہ کے بین الحکومتی پینل کی سربراہی سے بھی مستعفی ہو گئے تھے۔

(جاری ہے)

اس کی وجہ یہ تھی کہ ان کے ساتھ دفتر میں کام کرنے والی ایک انتیس سالہ لڑکی نے ان پر جنسی طور پر ہراساں کرنے اور تعاقب کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔ راجندر پچوری کی طرف سے ان الزامات کی تردید کی گئی تھی۔فروری کے اوائل میں اس لڑکی طرف سے تھانے میں ان کے خلاف جنسی حملے اور مجرمانہ دھمکیوں کی شکایت بھی درج کرائی گئی تھی۔ ثبوت کے طور پر اس لڑکی کی طرف سے درجنوں ٹیکسٹ میسجز اور ای میلز پیش کی گئی تھیں، جو مبینہ طور پر پچوری کی طرف سے بھیجی گئی تھیں۔

اس کے علاوہ ادارے کی اندرونی شکایات کی کمیٹی نے بھی اس واقعے کی تحقیق کی ہے۔ اس سلسلے میں ادارے کے تقریبا پچاس ملازمین سے بھی پوچھ گچھ کی گئی، جس کے بعد تحقیقاتی کمیٹی اس نتیجے پر پہنچی کہ اس لڑکی کی طرف سے پچوری کے خلاف عائد کیے گئے الزامات درست تھے۔عالمی موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے پچوری کی رائے کو اتھارٹی سمجھا جاتا ہے۔

متعلقہ عنوان :