پنجاب نے خیبرپختونخوا کے 119 ارب روپے کے آبی زر تلافی کے مطالبے کو مسترد کر دیا ، خیبرپختونخوا کو اپنا انفراسٹرکچر تشکیل دینا چاہئے ،پنجاب کا مئوقف

جمعرات 6 اگست 2015 09:19

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔6 اگست۔2015ء) پنجاب نے 119 ارب روپے کے آبی زرتلافی کے خیبرپختونخوا کے مطالبے کو مسترد کر دیا ہے یہ مطالبہ 1992-93اور 2012-13 کے حصے کے طور پر سامنے آیا ہے میڈیا رپورٹس کے مطابق پنجاب نے ارسا ایکٹ میں ترامیم متعارف کرانے کے خیبرپختونخوا حکومت کے مطالبے کو بھی مسترد کیا ہے اور کہاہے کہ اس سے پانی کی تقسیم کے معاہدہ کا معاملہ دوبارہ ری اوپن ہو جائے گا ۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق اس بات کا انکشاف مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس کی تفصیلات میں آیا ہے ۔کے پی کے حکومت نے مشترکہ مفادات کونسل تحریک پیش کی ہے جس میں اس کے غیر استعمال شدہ پانی پر پنجاب اور دیگر صوبوں سے 119 ارب روپے طلب کئے گئے ہیں جو اس کا حصہ بنتا ہے اور یہ مطالبہ بھی کیا ہے کہ ارسا ایکٹ میں ترمیم کی جائے اس کے بعد مشترکہ مفادات کونسل نے وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف کی سربراہی میں ایک کمیٹی بھی قائم کی ۔

(جاری ہے)

کمیٹی نے اپنے جون 3 کے اجلاس میں فیصلہ کیا ہے صوبوں کو اپنے فیصلے خود کرنے چاہئیں اور خیبرپختونخوا حکومت کو خود نیا انفراسٹرکچر تشکیل دینا چاہئے ۔ بجائے اس کے کہ ارسا ایکٹ 1992 کے خلاف ترامیم کا مطالبہ کرے دریں اثناء پلاننگ کمیشن آف پاکستان کے نمائندوں کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ پانی تقسیم کے معاہدے کو ری اوپن کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ۔

متعلقہ عنوان :