اسلام آباد،فیڈرل گورنمنٹ ایجوکیشن انسٹی ٹیوشنز پاکستان کی خواتین اساتذہ کا مظاہرہ،پولیس کا مظاہرین پر دھاوا ،طوفان بدتمیزی ،خواتین اساتذہ پر تشدد،کپڑے پھاڑ دیئے حوا کی بیٹی کو سرے بازاربرہنہ کردیا، گندی گالیاں دی گئیں، پولیس وین میں خواتین کو گھسیٹتے ہوئے گرفتار کرکے شاہراہوں پر چکر لگاتے رہے ،جمہوری حکومت کے دور میں انسانیت اور جمہوریت کا سرم شرم سے جھک گیا، جائز حقوق کے مطالبات کیلئے احتجاج کرنا بھی موجودہ جمہوری دور میں جرم ٹھہرا ، خواتین اساتذہ کی گفتگو ،آرمی چیف ، وزیراعظم ، وزیر دفاع اور چیف جسٹس سے ازخود نوٹس لینے کی ا پیل

جمعرات 6 اگست 2015 09:21

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔6 اگست۔2015ء) فیڈرل گورنمنٹ ایجوکیشن انسٹی ٹیوشنز پاکستان کی خواتین اساتذہ کے مطالبات کے حق میں نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے سامنے مظاہرے پر اسلام آباد پولیس نے دھاوا بول دیا ۔ خواتین اساتذہ کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا کپڑے پھاڑ دیئے حوا کی بیٹی کو سرے بازاربرہنہ کردیا گندی گالیاں دی گئیں پولیس وین میں خواتین کو گھسیٹتے ہوئے گرفتار کرکے اسلام آباد کی شاہراہوں پر چکر لگاتے رہے جمہوری حکومت کے دور میں انسانیت اور جمہوریت کا سرم شرم سے جھک گیا اپنے جائز حقوق کے مطالبات کیلئے احتجاج کرنا بھی موجودہ جمہوری دور میں جرم ٹھہرا ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق بے روز نیشنل پریس کلب کے سامنے ملک بھر کی طرح راولپنڈی ڈویژن میں فیڈرل گورنمنٹ ایجوکیشن انسٹی ٹیوشنز پاکستان کی درجنوں خواتین اساتذہ نے اپنے مطالبات کے حق میں مظاہرہ کیا خواتین اساتذہ مس ارم ، مس شہناز ، مس عذرا ، شاہدہ ، صدف ، شبانہ غزالہ سعید ، زاہد اسلم وغیرہ نے کہا کہ ہم تقریباً پندرہ سے بیس سال سے تدریس میں فرائض سرانجام دے رہی ہیں نہ ہمیں مستقل کیا گیا اور نہ ہی تنخواہ میں اضافہ کیا جارہا ہے ہم عرصہ دراز سے احتتجاج کررہی ہیں وزارت دفاع ٹس سے مس نہیں ہورہی ہمارا مطالبہ ہے کہ کینٹ کیریژن کے 1237 اساتذہ کو جلد از جلد مستقل کیا جائے عدالتی حکم پر عملدرآمد کرتے ہوئے تعلیمی قابلیت کے مطابق گریڈ میں مستقل کیا جائے اساتذہ کے خلاف ظلم اور ناانصافی کا رویہ ختم کیا جائے ہماری تنخواہ عرصہ دراز سے چھ ہزار ہے جو لیبر لاء کی بھی خلاف ورزی ہے ہم چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف ، وزیراعظم نواز شریف ، وزیر دفاع اور چیف جسٹس سے ازخود نوٹس لینے کی اپیل کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ پولیس اور اسسنٹ کمشنر اسلام آباد کا نہتی خواتین پر تشدد، بدتمیزی اور گالم گلوچ کا فوری نوٹس لیا جائے ذمہ داران کو م عطل کرکے ان کیخلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے انہوں نے کہا کہ جمہوری دور میں احتجاج کرنے والی ماؤں بہنوں پر تشدد کی مثال کسی مارشل لاء کے دور میں بھی نہیں ملتی انہوں نے واضح کیا کہ ہمارے مطالبات فوری طور پر پورے نہ ہوئے تو ہم پارلیمنٹ کے سامنے خود سوزی اور بھوک ہڑتالی کیمپ لگائینگے ایک خاتون ٹیچر مسعذرا نے خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اپنی فیملی کی واحد کفیل ہوں میرے خاوند وفات پا چکا ہے میرے پانچ بچے ہیں پندرہ سال میری سروس ہو چکی ہے بی اے بی ایڈ میری تعلیم ہے اور صرف چھ ہزار میری تنخواہ ہے اکثر خواتین کی بیس سے پچیس سال سروس ہوچکی ہے جو معمولی تنخواہ پر گزارہ کرنے پر مجبور ہیں ۔