لبنان کے انتہائی مطلوب سنی رہنما بیروت ائرپورٹ پر گرفتار،گرفتاری کے وقت احمد الاسیر نے اپنا ظاہر حلیہ تبدیل کر رکھا تھا

اتوار 16 اگست 2015 09:37

بیروت(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔16 اگست۔2015ء)لبنانی فوج پر حملوں اور دیگر عسکری کارروائیوں میں مطلوب شدت پسند سنی عالم دین احمد الاسیر کو بیروت میں رفیق الحریری بین الاقوامی ہوائی اڈے پر حراست میں لیا گیا۔ایک سینئر سیکیورٹی عہدیدار کے حوالے سے لبنان کی قومی خبر رساں ایجنسی نے بتایا کہ احمد الاسیر بیروت سے مصر جعلی سفری دستاویز پر فرار ہونے کی کوشش کر رہا تھا۔

شعلہ بیان مذہبی رہنما اور ان کے حامیوں نے جون 2013ء میں لبنانی فوج کے خلاف جنوبی شہر صعدا میں دو روزہ ہلاکت خیز لڑائی کی، جس کے بعد سے وہ مفرور تھا۔یاد رہے کہ لبنانی فوج نے 48 گھنٹوں کے تصادم کے بعد احمد الاسیر کے ہیڈکوارٹر پر قبضہ کیا۔ اس لڑائی میں 18 فوجی مارے گئے، تاہم احمد الاسیر اپنے متعدد پیروکاروں کے ہمراہ میدان جنگ سے فرار ہونے میں کامیاب ہوا گیا تھا۔

(جاری ہے)

فرار کی مدت کے دوران احمد الاسیر ریڈیو بیانات جاری کرتا رہا۔ لبنان میں اس کے ٹھکانے کے حوالے متخلف افواہیں گردش کرتی رہیں تاہم ان میں سے کسی نے بھی اس کی گرفتاری میں مدد نہیں دی۔سنہ 2014ء کو ایک فوجی عدالت نے استغاثہ کو ہدایت کی کہ وہ فضل شاکر، 53 افراد سمیت الاسیر کے لئے سزائے موت کا مقدمہ کریں۔احمد الاسیر اور ان کے متعلقین پر سرکاری اداروں کو نشانہ بنانے کی غرض سے مسلح گروپ تشکیل دینے کا الزام تھا۔ شام میں سول وار کے آغاز تک احمد الاسیر سیاسی اعتبار سے ایک غیر معروف شخصیت تھی۔