امریکہ نے 54 سال سے زائد گزرنے کے بعد کیوبا میں اپنا سفارت خانہ ایک بار پھر کھول دیا ، امریکی وزیر خارجہ جان کیری سفارتخانے میں پرچم کشائی کی تقریب میں موجود تھے ، امریکی پرچم اسی امریکی فوجی نے پیش کیا جس نے 1961ء میں پرچم اتارا تھا ، پرچم کشائی تاریخی لمحہ ہے ، امریکی انتظامیہ کیوبا پر سے تجارتی پابندیاں اْٹھانا چاہتی تھی، ان پابندیوں کے خاتمے میں اس وقت سب سے بڑی رکاوٹ ریپبلکن اکثریتی امریکی کانگریس ہے، جان کیری ، تاریخ میں 70سال بعد کسی امریکی وزیر خارجہ کا یہ پہلا دورہ ہے

اتوار 16 اگست 2015 09:40

ہوانا(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔16 اگست۔2015ء)امریکہ نے 54 سال سے زائد گزرنے کے بعد کیوبا میں اپنا سفارت خانہ ایک بار پھر کھول دیا ہے۔سفارت خانہ دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کی بحالی کی علامت کے طور پر کھولا گیا ہے۔ہوانا میں ہونے والی تقریب کی صدارت امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے کی۔ کسی بھی امریکی وزیر خارجہ کا 70 سالوں میں کیوبا کا یہ پہلا دورہ ہے۔

امریکی پرچم پیش کرنے والے وہی امریکی فوجی تھے جنھوں نے 1961 پرچم اْتارا تھا۔کیری کا کہنا تھا کہ امریکی انتظامیہ کیوبا پر سے تجارتی پابندیاں اْٹھانا چاہتی تھی۔ ان پابندیوں کے خاتمے میں اس وقت سب سے بڑی رکاوٹ ریپبلکن اکثریتی امریکی کانگریس ہے۔کیوبا کے سابق رہمنا فیڈل کاسترو نے کھلے خط میں لکھا ہے کہ 53 سالہ پابندی کی وجہ سے امریکہ، کیوبا کا کئی ملین ڈالرز کا مقروض ہے۔

(جاری ہے)

کیری نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پرچم کشائی کے حوالے سے کہا کہ یہ ایک ’تاریخی لمحہ‘ ہے۔لیکن اس کے ساتھ ہی انھوں نے خبردار بھی کیا کہ کیوبا میں سیاسی تبدیلی کے لیے، امریکہ اپنا دباوٴ برقرار رکھے گا۔سفارت خانے کے باہر جمع ہونے والے سینکڑوں لوگوں سے انھوں نے کہا کہ ’کیوبا کی عوام کی صحیح خدمت اصل جمہوری نظام ہی کر سکتا ہے، ایسا نظام جہاں عوام کو اپنے رہنما منتخب کرنے کی آزادی حاصل ہو۔

‘ کیوبا کی عوام کی صحیح خدمت اصل جمہوری نظام ہی کر سکتا ہے، ایسا نظام جہاں عوام کو اپنے رہنما منتخب کرنے کی آزادی حاصل ہو۔جان کیری کیری نے کہا کہ جب تک لوگوں کو سیاسی آزادی دینے کے لیے کام نھیں شروع ہوتا کانگریس اقتصادی پابندیاں نھیں اْٹھائے گی۔انھوں نے تسلیم کیا کہ ماضی میں امریکی پالیسیاں جمہوریت کی بحالی میں ناکام رہی ہیں۔

انھوں نے مزید کہا کہ ’کیوبا کے مستقبل کا انحصار اْس کی عوام پر ہے۔‘کیری اور اْن کے ہم منصب، بْرونو روڈ ریگز، نے تعلقات کی مکمل بحالی کے لیے ایک مشترکہ کمیشن بنانے کا بھی اعلان کیا۔کیوبا نے گذشتہ ماہ امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں اپنا سفارت دوبارہ کھولا تھا۔گذشتہ سال دسمبر میں کیوبا کے راہنما راوٴل کاسترو اور امریکی صدر براک اوباما نے تعلقات کی دوبارہ بحالی پر اتفاق کیا تھا۔