اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے ایک اور فلسطینی شہید،اسرائیلی فوجیوں نے مقتول پر یہودی فوجی پر چاقو سے حملے کا الزام عائد کیا تھا

پیر 17 اگست 2015 09:20

مقبوضہ بیت المقدس ( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔17 اگست۔2015ء )اسرائیلی فورسز نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر نابلس میں فائرنگ کرکے ایک فلسطینی نوجوان کو شہید کر دیا۔فلسطینی ہلال احمر کی جانب سے فراہم کردہ اطلاعات میں بتایا گیا ہے کہ قابض فوجیوں نے فلسطینی نوجوان کو شام کے وقت ایک پولیس چوکی "حوارہ" کے قریب گولیاں ماریں جس سے وہ زخمی ہو گیا اور بعد ازاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے اسپتال پہنچائے جانے سے قبل دم توڑ گیا غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوجیوں نے مقتول پر ایک یہودی فوجی پر چاقو سے حملے کا الزام عاید کیا تھا جب کہ فلسطینی سیکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ حوارہ چوکی کے قریب سے گذرتے ہوئے اسرائیلی فوجیوں نے فلسطینی نوجوان کو ایک مشکوک بیگ لے جاتے ہوئے روکنے کا اشارہ کیا لیکن اس نے ان کی بات نہ سنی جس پر فوجیوں نے اسے گولیاں مار دیں۔

(جاری ہے)

فلسطینی ایوان صدر کی جانب سے جاری ایک بیان میں فلسطینی شہری کے وحشیانہ قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے اسرائِلی فوج کا سنگین جرم قرار دیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ سولہ سالہ احمد کامل کا قتل فلسطینیوں کی نسل کشی کی جاری اسرائیلی پالیسی کا حصہ ہے۔ یہ ایک سنگین جرم ہے جس پر کسی صورت میں خاموشی اختیارنہیں کی جا سکتی۔فلسطینی حکومت نے فلسطینی لڑکے کی شہادت کی ذمہ داری اسرائیلی حکومت پرعاید کرتے ہوئے اسے خطرناک جارحیت قرار دیا ہے۔

خیال رہے کہ فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس میں گذشتہ کچھ عرصے سے اسرائیلی فوج فوجیوں پر حملے کی کوشش کے الزام کے تحت کئی فلسطینیوں کوگولیاں مار کر شہید کر چکی ہے۔ اسرائیلی فوجیوں کی جانب سے یہودی آباد کاروں پر چاقو سے حملے کے کئی مقدمات کی تصدیق نہیں ہو سکی۔ انسانی حقوق کی تنظیموں نے بھی فلسطینیوں کے ماوارئے عدالت قتل کی شدید مذمت کی ہے۔

متعلقہ عنوان :