روسی پارلیمنٹ سے منظوری کے بعد شام میں بشار الاسد کے مخالفین پر روسی فضائیہ کا پہلا حملہ

جمعرات 1 اکتوبر 2015 08:10

دمشق ، ماسکو(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔1اکتوبر۔2015ء) روسی پارلیمنٹ سے منظوری کے بعد شام میں بشار الاسد کے مخالفین پر روسی فضائیہ کا پہلا حملہ ،امریکہ کے ایک دفاعی اہلکار کے مطابق روس نے بظاہر شام کے صدر بشار الاسد کے مخالفین کے خلاف فضائی حملوں کا آغاز کر دیا ہے۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایک امریکی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ یہ رپورٹس ملی ہیں کہ روس نے شام کے علاقے حْمص میں بدھ کو فضائی کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔

رپورٹس کے مطابق یہ پیش رفت شامی صدر بشار الاسد کی جانب سے روسی فوج کو مدد کی درخواست کیے جانے کے بعد ہوئی ہے۔اس سے قبل فرانس نے بھی شام میں دولتِ اسلامیہ کے خلاف اپنی کارروائی کا آغاز کیا تھا۔ * چار سال سے زائد عرصے سے جاری شامی خانہ جنگی میں اب تک ڈھائی لاکھ شامی ہلاک اور 10 لاکھ سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔

(جاری ہے)

* ایک کروڑ دس لاکھ شامی بے گھر ہوئے ہیں جن میں سے 40 لاکھ شام سے نقل مکانی کر چکے ہیں جن کی اکثریت یورپ میں پناہ کی تلاش میں ہے۔

امریکہ کے ایک دفاعی اہلکار کا کہنا ہے کہ ’ایک روسی اہلکار نے بغداد میں آج صبح امریکی سفارتخانے کے اہلکار کو بتایا کہ روسی ائیر کرافٹ دولتِ اسلامیہ کے خلاف شام میں مشن کے لیے پرواز کریں گے۔‘حکام نے امریکہ سے درخواست کی کہ وہ اس مشن کے دوران شام کی فضائی حدود سے گریز کریں۔امریکی دفاعی اہلکار کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’ہم نے میڈیا رپورٹس دیکھی ہیں جن کے مطابق روسی مشن شروع ہو گیا ہے۔

‘حکام نے کہا ہے کہ دولتِ اسلامیہ کے خلاف امریکہ اور اس کے اتحادی عراق اور شام میں اپنی کارروائیاں جاری رکھیں گے۔ تاہم انھوں نے روس کی کارروائی پر تنقید بھی کی ہے۔خیال رہے کہ آج ہی روس کی پارلیمنٹ کے ایوان بالا نے متفقہ طور پر روسی صدر کو ملک سے باہر فوج تعینات کرنے کا اختیار دیا تھا۔