سالانہ رپورٹ: وزارت پانی وبجلی اور نیپرامیں نیا تنازع کھڑا ہو گیا، نیپراکو نامکمل رپورٹ جاری کرنے کی اتنی کیاجلدی تھی کہ اس نے تفصیلی رپورٹ تیارہونے کا بھی انتظارنہیں کیا، وزارت پانی وبجلی،،رپورٹ کی تیاری کے لیے کسی سے مشورے یااجازت کی ضرورت نہیں، نیپرا حکام

جمعرات 1 اکتوبر 2015 08:06

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔1اکتوبر۔2015ء) نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی(نیپرا)کی رپورٹ آنے کے بعد وزارت پانی وبجلی اورنیپرا کے درمیان نیاتنازع کھڑا ہوگیا.وزارت پانی وبجلی نے نیپراکی طرف سے جاری سالانہ رپورٹ برائے سال2014-15کو نامکمل قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ نیپرا کی ٹیموں نے صرف 7 تقسیم کارکمپنیوں کادورہ کیا۔ جس کے بعدتمام تقسیم کار کمپنیوں کی رپورٹ جاری کردی۔

(جاری ہے)

نیپراکے کسی افسر نے اسلام آباد، فیصل آباد اور قبائلی علاقہ جات کی تقسیم کارکمپنیوں کادورہ نہیں کیا۔وزارت نے اس حوالے سے کہاہے کہ نیپراکوایک نامکمل رپورٹ جاری کرنے کی اتنی کیاجلدی تھی کہ اس نے تفصیلی رپورٹ تیارہونے کا بھی انتظارنہیں کیا۔ دوسری طرف نیپر احکام نے رپورٹ سے متعلق وزارت پانی وبجلی کے سوالات کو بے بنیاداورغیرضروری قراردیاہے اورکہاہے کہ نیپراکواپنی رپورٹ کی تیاری کے لیے کسی سے مشورے یااجازت کی ضرورت نہیں۔اتھارٹی نے آزادزرائع سے حاصل ہونے والی معلومات اورتحقیق کی روشنی رپورٹ تیارکی ہے۔

متعلقہ عنوان :