مضر صحت گیس کے اخراج کی جانچ میں کی گئی بددیانتی کے معاملے میں کمپنی کے عملے کے کچھ ارکان کے اقدامات مجرمانہ تھے، رکن ووکس ویگن بورڈ

جمعرات 1 اکتوبر 2015 08:10

برلن(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔1اکتوبر۔2015ء)جرمن کار ساز ادارے ووکس ویگن کے بورڈ کے رکن اور ریاست لوئر سیکسنی کے وزیر معاشیات اولف لِیس کا کہنا ہے کہ مضر صحت گیس کے اخراج کی جانچ میں کی گئی بددیانتی کے معاملے میں کمپنی کے عملے کے کچھ ارکان کے اقدامات مجرمانہ تھے۔ غیر ملکی خبررساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جنھوں نے دھوکے کی اجازت دی یا وہ ملازمین جنھوں نے گاڑیوں میں دھوکہ دینے والاسافٹ ویئر نصب کیا، اْنھیں اس معاملے کی ذمہ داری انفرادی طور پر قبول کرنی چاہیے۔

(جاری ہے)

سوئٹزرلینڈ میں ووکس ویگن کی فروخت پر پابندیواضح رہے کہ اس سکینڈل میں ڈیزل انجن والی تقریباً ایک کروڑ دس لاکھ گاڑیاں متاثر ہوئی ہیں۔جرمنی میں حکام پہلے ہی ووکس ویگن کے سابق چیف ایگزیکیٹو مارٹن ونٹرکورن کے خلاف تحقیقات کا آغاز کر چکے ہیں جس میں ان کے خلاف دھوکہ دہی کے الزامات کا جائزہ لیا جائے گامارٹن ونٹرکورن نے تقریباً نو برس تک ووکس ویگن کی سربراہی کے بعدگزشتہ ہفتے یہ کہتے ہوئے استعفیٰ دے دیا تھا کہ وہ گاڑیوں کی آلودگی کی پیمائش میں بددیانتی کے بارے میں لاعِلم تھے۔

متعلقہ عنوان :