عراق بھی ڈرون استعمال کرنے والے ممالک کی صف میں شامل ہوگیا

بدھ 14 اکتوبر 2015 09:29

بغداد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔14اکتوبر۔2015ء)عراق بظاہر دنیا کے ان چند ممالک میں شامل ہوگیا ہے جو عسکری کارروائیوں کے لیے مسلح ڈرون طیارے استعمال کر رہے ہیں۔عراقی فوج کی جانب سے جاری کی گئی ایک ویڈیو میں چین کے فراہم کردہ، ہتھیاروں سے لیس سی ایچ فور ڈرون کا رن وے پر معائنہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔چینی ساختہ ڈرون کی عراقی فوج کو ممکنہ فروخت کی یہ دھندلی تصاویر پہلی مرتبہ مارچ میں منظرِ عام پر آئی تھیں۔

اگر عراقی فوج اب اسے استعمال کر رہی ہے تو یہ اس ملک کی دفاعی صلاحیت میں ایک اچھا اضافہ ثابت ہو سکتا ہے جس کی فضائیہ تعمیرِ نو کے مراحل سے گزر رہی ہے۔سی ایچ فور کو خفیہ معلومات جمع کرنے کے ساتھ ساتھ حملوں کے لیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔عراق کو چینی ہتھیاروں کی فروخت بغداد کی اپنے ہتھیاروں کے لیے ذرائع کو متنوع بنانے کی بڑھتی ہوئی خواہش اور امریکہ پر انحصار ختم کرنے کو ظاہر کرتی ہے۔

(جاری ہے)

گذشتہ ایک سال کے دوران عراق کو روس، ایران اور چین سے ہتھیار موصول ہوئے ہیں۔لندن کے انٹرنیشنل انسٹیٹوٹ فار سٹریٹیجک سٹڈیز کے ایک تحقیقی تجزیہ کار جوزف ڈیمپسی کا کہنا ہے کہ ’مسلح ڈرون برآمد کرنا چین کی رضامندی کی ایک اور مثال ہے۔‘اس سال کے آغاز میں نائیجیریا کو بیجنگ کی جانب سے بہت سے سی ایچ تھری ڈرون طیارے موصول ہوئے۔ خیال ہے کہ نائجیریا انھیں بوکوحرام کے عسکریت پسندوں کے خلاف جاری مہم میں استعمال کرے گا۔

متعلقہ عنوان :