لاہور ہائیکورٹ نے نیب کو نو ساٹھ ملین کے بینک ڈیفالٹ میں ملوث ٹیکسٹائل مل مالکان کیخلاف کارروائی سے رو ک دی ، دانستہ اور نادانستہ ڈیفالٹ کا تنازع طے کرنے کیلئے معاملہ فل بنچ کی تشکیل کیلئے چیف جسٹس کو ارسال

جمعرات 15 اکتوبر 2015 09:22

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔15اکتوبر۔2015ء) لاہور ہائیکورٹ نے نیب کو نو ساٹھ ملین کے بینک ڈیفالٹ میں ملوث ٹیکسٹائل مل مالکان کیخلاف کارروائی سے روکتے ہوئے دانستہ اور نادانستہ ڈیفالٹ کا تنازع طے کرنے کیلئے معاملہ فل بنچ کی تشکیل کیلئے چیف جسٹس کو ارسال کر دیا۔

(جاری ہے)

لاہور ہائیکورٹ کے مسٹرجسٹس محمود مقبول باجوہ کی سربراہی میں دورکنی بنچ نے ایم ایس سی ٹیکسٹائل اور شمشادٹیکسٹائل کے مالکان مشتاق چیمہ، ممتاز چیمہ، علی رضا چیمہ ، شمشاد چیمہ اور ازمان شاہ کی درخواست پر سماعت کی، درخواست گزاروں کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ انہوں نے اپنی انڈسٹری کیلئے عسکری بینک سے نو سو ساٹھ ملین قرضہ لیا جو مارک اپ سمیت واپس کر دیا گیا، بینک نے اپنے طور پر مزید مارک اپ نکال کر قرضہ وصولی کیلئے دعوے بھی ہائیکورٹ میں دائر کر رکھے ہیں جبکہ بینک کی شکایت پر نیب اب ان کیخلاف کارروائی کر رہا ہے اور انہیں طلبی کے نوٹسز بھجوائے جا رہے ہیں جو غیرقانونی ہیں، انہوں نے استدعا کہ نیب کو درخواست گزاروں کیخلاف کارروائی سے روکا جائے اور طلبی کے نوٹسز بھی معطل کئے جائیں، ابتدائی سماعت کے بعد عدالت نے نیب کو درخواست گزاروں کیخلاف کارروائی سے روکتے ہوئے جواب طلب کرلیا اور دانستہ یا نادانستہ ڈیفالٹ کا تنازعہ طے کرنے کیلئے معاملہ فل بنچ کی تشکیل کیلئے چیف جسٹس کو بھجوا دیا۔