بھارتی ریاست پنجاب میں سکھوں کی مقدس کتاب کی بے حرمتی پر مختلف شہروں میں ہنگامے پھوٹ پڑے ،مشتعل سکھوں اور پولیس کے مابین جھڑپوں میں 12 پولیس اہلکاروں سمیت سینکڑوں افراد زخمی

جمعرات 15 اکتوبر 2015 09:36

چندی گڑھ (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔15اکتوبر۔2015ء) بھارتی ریاست پنجاب میں سکھوں کی مقدس کتاب کی بے حرمتی پر مختلف شہروں میں ہنگامے پھوٹ پڑے ۔ مشتعل سکھوں اور پولیس کے مابین جھڑپوں میں 12 پولیس اہلکاروں سمیت سینکڑوں افراد زخمی ۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے آنسو گیس اور وائر کینن کا استعمال کیا گیا ۔ ملکی اور غیر ملکی خبررساں اداروں کے مطابق بدھ کے روز بھارت کے صوبے پنجاب کے شہر چندی گڑھ میں سکھوں کی مقدس کتاب گروگرنتھ کی بے حرمتی کی گئی جس پر بھارتی پنجاب کے مختلف شہروں میں سکھوں نے شدید احتجاج کیا ۔

احتجاج کے دوران مشتعل سکھوں سے پولیس کے درمین جھڑپیں شروع ہو گئیں ۔ مشتعل سکھوں نے امرتسر پولیس تھانے کے ساتھ متعدد گاڑیوں کو بھی آگ لگا دی مختلف شہروں میں پولیس اور سکھوں میں جھڑپوں میں 12 پولیس اہلکاروں سمیت سینکڑوں افراد زخمی ہو گئے ۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ بھارتی ہندو تنظیم کی جانب سے سکھوں اور مسلمانوں پر مختلف مقامات پر تشدد کیا گیا اور ایک مسلمان کو گائیں کا گوشت کھانے پر جان سے مار دیا گیا تھا ہندو تنظیم وشواہندو پریشد کی جانب سے جموں و کشمیر کے مسلمانوں کو گائیں کا گوشت کھانے پر مختلف دھمکیاں دی جا رہی ہیں واضح رہے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے سکھوں کی مقدس کتاب کی بے حرمتی کا نوٹس لے لیا جبکہ مسلمان شخص کو ہندوؤں کی جانب سے قتل کئے جانے کی مزاحمت نہیں کی ۔

متعلقہ عنوان :