سپریم کورٹ کا فیصلہ، بزنس ٹرین انتظامیہ کا سٹے آرڈرخارج

جمعرات 29 اکتوبر 2015 09:25

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔29اکتوبر۔2015ء) سپریم کورٹ آف پاکستان نے بزنس ٹرین انتظامیہ کے حق میں لاہور ہائی کورٹ اور سول کورٹ کی جانب سے دیے جانے والے سٹے آرڈرز خارج کردیئے ہیں۔اس وقت بزنس ایکسپریس ٹرین انتظامیہ(M/s. Four Brothers)، پاکستان ریلویز کی 2ارب22کروڑ 22لاکھ 8ہزار218روپے (Rs.2,222,228,218)کی نادہندہ ہے اور 22لاکھ روپے روزانہ جمع کروارہی ہے جبکہ معاہدے کی رُو سے بزنس ایکسپریس انتظامیہ کو 40لاکھ روپے روزانہ پاکستان ریلویز کو ادا کرنے چاہئیں جو کہ جمع نہیں کروائے جارہے ۔

پاکستان ریلویز نے 21اکتوبر کو بزنس ایکسپریس ٹرین انتظامیہ کو بقایا جات اداکرنے اور40لاکھ روپے روزانہ جمع کروانے کا نوٹس جاری کیاتھاجس پر بزنس ایکسپریس انتظامیہ کی جانب سے ردعمل ظاہر نہیں ہوا۔

(جاری ہے)

نوٹس میں دیے جانے والی مہلت ختم ہونے کے بعدپاکستان ریلویز انتظامیہ عوام کی سفری سہولتوں کے پیش نظر اس ٹرین کا انتظام اپنے ذمے لے سکتی ہے، لہٰذا پاکستان ریلویز اس گاڑی کے مسافروں کی سہولت کے پیش نظر اس گاڑی کا آپریشن جاری رکھے گی۔

پاکستان ریلویز کی ہدایت ہے کہ آئندہ کوئی مسافر بزنس ٹرین انتظامیہ سے ٹکٹ نہ خریدے۔ اندریں حالات ریلویز کے پاس بظاہر اس ٹرین کو بزنس ٹرین انتظامیہ کے پاس چھوڑنے کا کوئی جواز نہیں ہے، کیونکہ بقایا جات ادا کئے جارہے ہیں ا ور نہ ہی روزانہ کی بنیاد پر معاہدے کی رُو سے پاکستان ریلویز کو ادائیگی کی جارہی ہے۔ ریلوے انتظامیہ اس صورتحال میں بزنس ٹرین کوخود چلانے پر غور کر رہی ہے، جو مسافر بزنس ٹرین میں سفر کرنے کیلئے بزنس ایکسپریس انتظامیہ سے ٹکٹ خرید چکے ہیں ان کے مفادات کا تحفظ کیا جائے گا ۔ اِن حالات میں پاکستان ریلویز پر کوئی قدغن نہیں کہ بزنس ایکسپریس ٹرین کاآپریشن خود نہ سنبھالے۔

متعلقہ عنوان :