پنجاب کے سینئر سول ججز 90 ملین کی خریداری میں قانون کی خلاف ورزی کے مرتکب قرار، ہائی کورٹ کو تحقیقات کا دائرہ وسیع کرنے کی ہدایت

جمعرات 29 اکتوبر 2015 09:25

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔29اکتوبر۔2015ء) پنجاب کے سینئر سول ججوں نے پابندی کے باوجود کروڑوں روپے کی خریداری کی ہے جس پر لاہور ہائی کورٹ نے شدید ناراضگی کا اظہار بھی کیا ہے۔ ججوں نے وزارت خزانہ کی طرف سے خریداری پر پابندی کے باوجود خریداری کی جو کہ ایک جرم ہے۔ سیشن جج مظفر گڑھ نے 32 لاکھ سول جج فیصل آباد 22 لاکھ لاہور ہائی کورٹ ملتان بنچ کے جج نے 25 لاکھ سول جج چنیوٹ 10 لاکھ سول جج مظفرگڑھ 6 لاکھ ڈیرہ غازی خان سینئر سول جج 4 لاکھ نے خریداری کی ہے جو خلاف قاعدہ ہے رپورٹ کے مطابق سینئر سول جج چنیوٹ‘ فیصل آباد‘ ساہیوال اور چکوال نے بھی اشتہار دیئے بغیر ایک کروڑ روپے کی خریداری کی ہے۔

خریداری میں قواعد و ضوابط کی شدید خلاف ورزیاں کی گئی ہیں۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق لاہور ہائی کورٹ ملتان بنچ نے بھی 23 لاکھ جبکہ سینئر سول جج فیصل آباد نے 19 لاکھ کے اخراجات اور خریداری مین قواعد کی خلاف ورزی کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کی اجازت کے بغیر 10 سینئر سول ججوں نے 14 ملین کے اخراجات کئے ہیں۔ جبکہ 5 کروڑ 17 لاکھ کی خریداری میں پنجاب کے 23 ججوں نے قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کی ہے۔ ان میں سینئر سول جج چکوال‘ اوکاڑہ‘ لیہ‘ ٹوبہ‘ ساہیوال‘ جھنگ‘ سیالکوٹ وغیرہ شامل ہیں۔ آڈٹ رپورٹ میں ہائی کورٹ کے رجسٹرار کو تحقیقات کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

متعلقہ عنوان :