اگر جے آئی ٹی میں نوازشر یف بری ہوجائے تو کیا دونوں ججز استعفیٰ دیں گے ‘عاصمہ جہانگیر

جے آئی ٹی میں تحقیقات کیلئے نوازشر یف سے استعفیٰ کی ضرورت نہیں ‘ملک میں جمہوری عمل جاری رہنا چاہیے ‘سپر یم کورٹ کے فیصلے میں گارڈفاڈر کا ذکر نہیں ہونا چاہیے تھا ‘جے آئی ٹی میں انٹیلی جنس اداروں پر مجھے اعتراض ہے‘رکن سپر یم کورٹ بارایسوسی ایشن کی گفتگو

پیر 24 اپریل 2017 23:59

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ منگل اپریل ء) سپر یم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی رکن عاصمہ جہا نگیر نے کہا کہ جے آئی ٹی میں تحقیقات کیلئے نوازشر یف سے استعفیٰ کی ضرورت نہیں‘ جن دوججز صاحبان نوازشر یف کے خلاف اپنا فیصلہ دیا ہے اگر جے آئی ٹی میں نوازشر یف بری ہوجائے تو کیا پانامہ کیس میں انکے خلاف اختلافی نوٹ دینے والے دونوں ججز استعفیٰ دیں گے ‘ملک میں جمہوری عمل جاری رہنا چاہیے ‘سپر یم کورٹ کے فیصلے میں گارڈفاڈر کا ذکر نہیں ہونا چاہیے تھا‘پانامہ کیس کی انکوائری کیلئے جے آئی ٹی میں انٹیلی جنس اداروں پر مجھے اعتراض ہے ۔

(جاری ہے)

سوموار کے روز اپنے ایک ٹی وی انٹر ویو میں گفتگو کرتے ہوئے عاصمہ جہا نگیر نے کہا کہ ملک میں آرٹیکل62اور 62کی کہانی شروع ہوگئی تو دیکھتے ہے کون کون اس سے بچتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وکلاء تحر یک نہیں چلا رہے کیونکہ تحر یک چلانا کوئی عام بات نہیں اس کیلئے بہت بڑی حکمت عملی کی ضرورت ہوتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو اخلاقیات کی بات کر رہے پوری قوم انکی اخلاقیات کو بھی بہت اچھی طر ح جانتی ہے اور مجھ پر کوئی اپنی سوچ مسلط نہیں کر سکتا ۔