بھارتی عدالت نے بیک وقت دی گئی تین طلاقیں باطل قرار دے دیں

مدھیہ پردیش کی عدالت نے مسلمان مدعا علیہ کی جانب سے اپنی بیوی کو ایک نشست میں دی گئی تین طلاقیں کالعدم قراردے دی ہیں

پیر 24 اپریل 2017 21:23

بھوپال (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ منگل اپریل ء) مدھیہ پردیش کی عدالت نے طلاق کے مقدمے میں مسلمان مدعا علیہ کی جانب سے اپنی بیوی کو ایک نشست میں دی گئی تین طلاقوں (طلاقِ ثلاثہ) کو غیر قانونی اور کالعدم قرار دے دیا ہے۔

(جاری ہے)

مدھیہ پردیش کے رہائشی توصیف شیخ کی شادی 2013 میں عرشی خان نامی خاتون سے ہوئی تھی لیکن توصیف نے شادی کے کچھ دن بعد ہی عرشی سے رقم کا مطالبہ شروع کردیا جس پر عرشی اسے چھوڑ کر اپنے والدین کے گھر چلی گئی اور اس نے اپنے شوہر کے خلاف ’’انسدادِ جہیز ایکٹ‘‘ کے تحت مقدمہ دائر کردیا۔

اکتوبر 2014 میں توصیف نے عدالت کے احاطے میں اپنی بیوی کو زبانی طلاق دے دی جس کے بعد ایک قانونی نوٹس کے ذریعے اپنی بیوی کو اطلاع دی کہ اس نے تین طلاقیں دے دی ہیں۔ عرشی خان اس نوٹس کے خلاف عدالت چلی گئی اور اب عدالت نے اس کے حق میں فیصلہ دیتے ہوئے یہ طلاق کالعدم قرار دے دی ہے۔

متعلقہ عنوان :