اسلام آباد، پوش سیکٹر میں 31 سالہ اویس قتل کیس میں مبینہ طورپر اعلی پولیس افسران کے ملوث ہونے کا انکشاف

ایس ایس پی اسلام آباد نے مقدمے کی تفتیش ایس پی صدر حسن اقبال سے ایس پی انوسٹی گیشن ذیشان حیدر کے سپرد کر دی

بدھ 26 جولائی 2017 22:21

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعرات جولائی ء) وفاقی دارلحکومت کے پوش سیکٹر میں 31 سالہ اویس قتل کیس میں مبینہ طور پر اعلی پولیس افسران کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے جس کے بعد ایس ایس پی اسلام آباد نے مقدمے کی تفتیش ایس پی صدر حسن اقبال سے ایس پی انوسٹی گیشن ذیشان حیدر کے سپرد کر دی ذرائع کے مطابق تھانہ مارگلہ میں درج مقدمہ نمبر143 زیر دفعہ 302/342،34ت پ درج کرکے پولیس کی جانب سے تفتیش شروع کر دی گئی جس کی تفتیش میں بعدازں سی آئی اے پولیس کے ہومی سائیڈ یونٹ کے افسران سمیت مقامی تھانے کی پولیس نے ایس پی صدر کی مبینہ آشی باد کی وجہ سے واقعہ جس کمرے میں نعش پائی گئی تھی کو پولیس نے شہادتوں کی خاطر اسے لاک کروا دیا جس کو بعدازں پولیس کی ملی بھگت سے دروازہ کھول کر تمام ثبوت مٹا دیئے گئے جس کے بعد پولیس نے ملزم کو گرفتار کرکے بعد مبینہ طور پر لین دین کر کے چھوڑ دیاپولیس افسران کے ملزمان سے مبینہ گٹھ جوڑ سامنے آنے بعد پولیس افسران اور ملزمان کے موبائیل ریکارڈنکالنے کا فیصلہ کیا گیا جس کے بعد ملوث پولیس افسران کی نیندیں گئیں اور انہوں نے اپنی نوکریاں بچانے کیلئے اعلی پولیس افسران کے دفاتر کے چکر لگانا شروع کر دئیے ا یس ایس پی اسلام ساجد کیانی نے معاملہ نوٹس میں آنے کے بعد شفاف تحقیقات کی راہ میں رکاوٹ بننے والے افسران کی سرزنش کرتے ہوئے ایس پی سی آئی اے ذیشان حیدر کو میرٹ پر تفتیش کرتے ہوئے ملوث عناصر کو سامنے لانے کا حکم دیا اس حوالے آن لائن کے استفسار پر ایس ایس پی اسلام آباد ساجد کیانی نے بتایا کہ میرٹ پر قتل کے کیسوں کی تفتیش کر رہے ہیں تفتیشی افسران کے عدم تعاون یا ناقص تفتیش کے حوالے سے شہریوں کی درخواست پر فوری کروائی کی جاتی ہے ۔

۔۔۔۔۔۔ وحید ڈوگر

متعلقہ عنوان :