سپریم کورٹ کی خیبر پختونخوا میںافغان مہاجرکیمپوں میں الگ الگ بجلی کا میٹر فراہم کرنے کی ہدایت

منگل 22 اگست 2017 23:02

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ بدھ اگست ء) سپریم کورٹ نے صوبہ خیبر پختونخواہ میں واقع افغان مہاجرین کے کیمپس کو بجلی کی فراہمی سے متعلق مقدمہ میں تمام افغان مہاجرکیمپوں کے ہر گھر کو الگ الگ بجلی کا میٹر فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے اورکیس ٰنمٹاتے ہوئے کہاہے کہ ہر صارف اربوں روپے کے گردشی قرضہ سے متاثر ہوگا ، فی یونٹ بجلی کی قیمت 14 روپے کرنے کے بعد بجلی چوری میں اضافہ ہوا ہے جس سے بجلی غریب کی پہنچ سے دور ہو چکی ، اب وہ کنڈے نہ لگائے تو کیا کرے۔

منگل کوجسٹس دوست محمد خان کی سربراہی میں جسٹس سردار طارق مسعود اور جسٹس مظہر عالم خان میاں خیل پر مشتمل تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ اس موقع پرجسٹس دوست محمد خان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کے کنونشن کے تحت افغان مہاجرین کو خصوصی حیثیت دی گئی ہے ،جس کے تحت افغان مہاجرین بھی پاکستان کے رہائشی صارفین کے برابر کاسٹیٹس رکھتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ افغان مہاجر ین کے کیمپوں کا اگرجائزہ لیا جائے تو پتہ چلتاہے کہ افغان مہاجرین کیمپو ں سے نکل کر ارد گرد کے علاقوں میں پھیل چکے ہیں، پشاور ہائی کورٹ نے 2012ء میں مہاجرین کی دیگر علاقوں میں منتقلی کو کنٹرول کرنے کا حکم دیا تھا، جس پر عملدرآمد نہیں ہو ا ،فاضل جج نے کہاکہ جب بعض لوگوں کو مہاجرین کے باعث تکلیف پہنچی توکہا گیاکہ مہاجرین دوماہ میں ملک چھوڑ دیں، یہ اس ملک کی بد قسمتی ہے کہ قانون پر عمل نہیں کیا جاتا۔

قبل ازیں غیر قانونی سموں کی فروخت بھی ایک سانحہ کے رونما ہونے کے بعد روکی گئی تھی جبکہ بجلی کی قیمت فی یونٹ 14 روپے ہونے کے بعد چوری میں اضافہ ہوا ہے‘ گردشی قرضہ ہر صارف کے پیچھے پڑا رہے گا، جس کی وجہ سے بجلی غریب کی پہنچ سے دور ہو چکی ہے، اب وہ کنڈے نہ لگائے تو کیا کرے ،بعد ازاں عدالت نے مہاجرکیمپوں کے ہرگھر کوبجلی فراہم کرنے کاحکم جاری کرتے ہوئے کیس نمٹا دیا ۔

متعلقہ عنوان :