حماس نے امریکی نائب صدر مائیک پنس کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دیدیا

انٹرنیشنل کرمنل کورٹ اسرائیلی مظالم کی روک تھام کیلئے اپنا کردار ادا کرے، چیف پراسیکیوٹر آئی سی سی کو اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے فلسطینی عوام کے خلاف جرائم کو فوری طور پر رکوانا چاہیے،فلسطینی وزیر خارجہ ریاض المالکی

اتوار 21 جنوری 2018 15:11

مقبوضہ بیت القدس(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ اتوار 21 جنوری 2018ء) فلسطینی وزیرخارجہ نے کہا ہے کہ فلسطین میں اسرائیل کے جرائم کے خلاف عالمی فوجداری عدالت (آئی سی سی) اپنا کردار ادا کرے جبکہ حماس نے نائب امریکی صدر کے دورہ مشرقی وسطی کو مسترد کردیا ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق فلسطینی وزیر خارجہ ریاض المالکی نے انٹرنیشنل کرمنل کورٹ پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیلی مظالم کی روک تھام کے لیے اپنا کردار ادا کرے، ریاض المالکی نے اپنے بیان میں کہا کہ چیف پراسیکیوٹر آئی سی سی کو اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے فلسطینی عوام کے خلاف جرائم کو فوری طور پر رکوانا چاہیے، اسرائیل کے جنگی جرائم انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہیں۔

دوسری جانب فلسطین کی مزاحمتی تحریک حماس نے امریکی نائب صدرمائیک پنس کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دیتے ہوئے ان کے دورہ مشرق وسطی کومسترد کردیا ہے۔

(جاری ہے)

حماس کا کہنا ہے کہ امریکی نائب صدر کا خطے میں خیر مقدم نہیں کیا جانا چاہیے۔حماس کے ترجمان نے کہا کہ امریکی صدر کی جانب سے بیت المقدس کے بارے میں متنازع بیان دینے اور القدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دیے جانے کے مقف کے بعد مائیک پنس کا فلسطین اور خطے میں استقبال کا کوئی جواز نہیں۔

واضح رہے کہ امریکی نائب صدر مائیک پنس مشرق وسطی کے دورے پر ہیں، وہ اس 4 روزہ دورے کے دوران مصر، اردن اور اسرائیل جائیں گے۔ امریکی صدر کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے اور امریکی سفارت خانے کی منتقلی کے اعلان کے بعد سے مائیک پنس ٹرمپ انتظامیہ کے وہ اعلی ترین عہدے دار ہیں، جو اس وقت مشرق وسطی کے دورے پر ہیں۔ امریکی نائب صدر کے اس دورے کے خلاف مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطینیوں نے احتجاج کیا۔ اس دوران قابض فوج نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے طاقت کا بے دریغ استعمال کیا، جب کہ کئی نوجوانوں کو حراست میں بھی لے لیا۔

متعلقہ عنوان :