سعودی عرب:روایتی سعودی لباس پر پابندی عائد کرنے والا ریسٹورنٹ بند کر دیا گیا

واقعہ الخوبار کے علاقے میں پیش آیا

ہفتہ 21 جولائی 2018 19:54

ریاض(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ ہفتہ 21 جولائی 2018ء)سعودی حکام نے ایک ریسٹورنٹ کی جانب سے اپنے گاہکوں کو روایتی سعودی لباس میں داخل ہونے سے منع کرنے پر سخت نوٹس لیتے ہوئے اسے بند کر دیا ہے۔ بند کر دیا ہے۔ یہ ریسٹورنٹ الخوبار کے علاقے میں واقع ہے۔ اس ریسٹورنٹ کی بندش کی اطلاع سوشل میڈیا پر دی گئی۔ ریسٹورنٹ پر پابندی کے احکامات صوبے کے گورنر شہزادہ سعودی بن نائف کی جانب سے جاری کیے گئے۔

پولیس نے ریسٹورنٹ کے مالکان کو سعودی روایات و لباس کی تضحیک کے الزام میں طلب کر لیا ہے۔ الخوبار کا علاقہ مختلف غیر مُلکی کمپنیوں کی آماجگاہ ہے۔ یہاں پر شاپنگ سنٹرز‘ فرنچائز ریسٹورنٹس بھی واقع ہیں۔ زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے سعودی افراد یہاں مختلف ملازمتوں سے منسلک ہیں جو روایتی چوغہ پہنتے ہیں۔

(جاری ہے)

گرمیوں اور بہار کے موسم میں یہ لباس سفید رنگ کا ہوتا ہے جبکہ گرمیوں میں اُونی چوغے پہنے جاتے ہیں۔

جبکہ تمام سعودی مرد اور لڑکے روایتی سر کا کپڑا بھی اوڑھتے ہیں جو انہیں دھوپ کی شدت اور ریت سے بچاتا ہے۔ جبکہ سعودی خواتین عوامی مقامات پر ڈھیلے ڈھالے کالے چوغے میں ملبوس ہوتا ہے جسے عبایہ کہا جاتا ہے۔ ریسٹورنٹ کی جانب سے روایتی سعودی لباس میں داخلے پر پابندی کے خلاف سخت عوامی ردِ عمل دیکھنے میں آیا اور اس پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔

جس کا نوٹس لیتے ہوئے سعودی حکام نے اس کی بندش کا اعلان کر دیا۔ سوشل میڈیا پر افراد کا کہنا تھا کہ غیر مُلکی اثر و رسوخ کو گھٹانے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔ مغربی تہذیب کے دلدادہ افراد اپنی سعودی تہذیب کو نظر انداز کرنے پر تُلے ہوئے ہیں اور مغربیت زدگی کے باعث اپنے کلچر‘ لباس اور زبان کے بارے میں احساسِ کمتری پر مبنی سوچ رکھتے ہیں۔ ایسے افراد کو سبق سکھانے کے لیے سخت اقدامات اُٹھائے جائیں۔