حنیف عباسی کے بعد انتخابات سے قبل ن لیگ کے مزید 2 رہنماوں کی گرفتاری کا امکان

نواز شریف کے بعد ن لیگ کے دوسرے چوروں کی باری ہے، حنیف عباسی کے بعد اسحاق ڈار اور سعد رفیق کے جیل جانے کی باری ہے: عمران خان

ہفتہ 21 جولائی 2018 23:39

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ ہفتہ 21 جولائی 2018ء) حنیف عباسی کے بعد انتخابات سے قبل ن لیگ کے مزید 2 رہنماوں کی گرفتاری کا امکان، عمران خان کا کہنا ہے کہ نواز شریف کے بعد ن لیگ کے دوسرے چوروں کی باری ہے، حنیف عباسی کے بعد اسحاق ڈار اور سعد رفیق کے جیل جانے کی باری ہے۔ تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی جانب سے رہنما ن لیگ حنیف عباسی کو دی گئی عمر قید کی سزا پر ردعمل دیا گیا ہے۔

عمران خان کا کہنا ہے کہ نواز شریف کے جیل جانے کے بعد اب ن لیگ کے دوسرے چوروں کے جیل جانے کی باری ہے۔ عمران خان کا کہنا ہے کہ حنیف عباسی کے بعد اب ن لیگ کے اسحاق ڈار اور خواجہ سعد رفیق کی باری ہے۔ اسحاق ڈار کے بھی ریڈ وارنٹ جاری ہوگئے ہیں، آنے والے دنوں میں وہ اور خواجہ سعد رفیق، دونوں رہنما جیل جائیں گے۔

(جاری ہے)

اس سے قبل انسداد منشیات عدالت نے مسلم لیگ ن کے رہنماء حنیف عباسی کیخلاف ایفیڈرین کیس کا فیصلہ سنادیا۔

رہنما ن لیگ حنیف عباسی کو عمر قید کی سزا سنا دی گئی، جج محمد اکرم نے مجرم کو کمرہ عدالت سے فوری گرفتار کرنے کا حکم دیا، فیصلہ 11 گھنٹے کی تاخیر سے سنایا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق راولپنڈی کی انسداد منشیات عدالت کے جج سردارمحمد اکرم خان کی سربراہی میں مسلم لیگ ن کے رہنماء حنیف عباسی کیخلاف ایفیڈرین کیس کی سماعت ہوئی۔ اس موقع پرحنیف عباسی کے وکیل تنویر اقبال نے عدالت کی ڈیڈلائن کے مطابق اپنے دلائل مکمل کیے۔

وکیل صفائی نے عدالت میں سیلز ریکارڈ اور بینک ٹرانزیکشن کاریکارڈ بھی پیش کیا۔جس کے بعد جج سردار محمد اکرم نے ایفیڈرین کیس کا فیصلہ سنا دیا۔ انسداد منشیات عدالت کے جج محمد اکرم نے 11 گھنٹے کی تاخیر کے بعد سنائے گئے فیصلے میں رہنما ن لیگ حنیف عباسی کو عمر قید کی سزا سنائی۔ جج نے احاطہ عدالت میں موجود اے این ایف اہلکاروں کو حکم دیا  کہ حنیف عباسی کو فوری گرفتار کر لیا جائے۔

جبکہ فیصلے میں دیگر 7 ملزمان کو شک کا فائدہ دے کر بری کر دیا گیا ہے۔ عمر قید کی سزا کے بعد حنیف عباسی کو انتخابات میں حصہ لینے کیلئے بھی نااہل قرار دے دیا گیا ہے۔ انسداد منشیات عدالت کی جانب سے ایفیڈرین کیس کاتحریری اور تفصیلی فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا۔واضح رہے اسلام آباد ہائیکورٹ نے انسدادمنشیات عدالت کوحنیف عباسی کیخلاف آج 21جولائی کوفیصلہ سنانے کا حکم دے رکھا تھا۔

تاہم آج عدالت کے جج محمد اکرم فیصلہ سنانے کیلئے کمرہ عدالت پہنچے تومسلم لیگ ن کے سینکڑوں کارکن بھی عدالت پہنچ گئے ۔ جس کے باعث کمرہ عدالت ن لیگی کارکنان سے کھچا کھچ بھر گیا اور ن لیگی کارکنان نے قیادت کے حق میں نعرے بازی بھی کی۔ جس پر جج سردار اکرم خان نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کمرہ عدالت خالی کروانے کی ہدایت کردی۔جج نے کہا کہ سی پی او کوفون کرکے فورس منگوائی جائے۔

انہوں نے ن لیگی کارکنان سے کہا کہ میں بھی انسان ہوں مجھے شور میں فیصلہ لکھنے میں مشکل پیش آرہی ہے۔ جس کے باعث اے این ایف اہلکاروں کی بڑی تعداد کمرہ عدالت میں پہنچ گئی۔ تاہم اس موقع پرحنیف عباسی اورسینیٹرچوہدری تنویرنے کارکنا ن کو نعرے بازی سے روکتے ہوئے پرامن رہنے کی ہدایت کی اور کارکنان کوکمرہ عدالت سے باہر نکال دیا۔فیصلہ سنانے سے قبل عدالت کی سکیورٹی سخت کردی گئی۔

بکتر بند گاڑی اور پولیس کی نفری تعینات کردی گئی۔ تاہم کیس میں ملوث حنیف عباسی سمیت دیگر ملزمان عدالت کے اندرہی موجود رہے۔جبکہ میڈیا اور ن لیگی کارکنان کوکمرہ عدالت سے باہر نکال دیا گیا۔ بعد ازاں میڈیا کے احتجاج کے بعد انہیں اندر جانے کی اجازت دے دی گئی۔ حنیف عباسی کیخلاف ایفی ڈرین کوٹہ کیس کا فیصلہ ہفتے کے روز دوپہر 12 بجے محفوظ کیا تھا۔

تاہم کیس کا فیصلہ 11 گھنٹے کی تاخیر سے رات 11 بجے سنایا گیا۔ فیصلے کے بعد احاطہ عدالت میں موجود ن لیگی کارکنوں نے غنڈہ گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے توڑ پھوڑ کی اور حنیف عباسی کو گرفتار ہونے سے بچانے کی کوشش کی۔ تاہم عدالت میں موجود اے این ایف اہلکاروں نے فوری صورتحال کو قابو میں کرتے ہوئے ن لیگ کے مشتعل کارکنوں کو احاطہ عدالت سے باہر نکال دیا، جبکہ حنیف عباسی کو فوری گرفتار کرکے عدالت سے لے جایا گیا۔ اس فیصلے کے بعد حنیف عباسی راولپنڈی کے حلقے این اے 60 سے انتخاب بھی نہیں لڑ پائیں گے۔ حنیف عباسی کو انتخاب لڑنے کیلئے بھی نااہل قرار دے دیا گیا ہے۔