- Home
- Health
- Health News
- پاکستان کے معاشی حالات مالی سال 24ء کی پہلی ششماہی کے دوران بہتر ہوئے، سٹیٹ بینک کی رپورٹ
پاکستان کے معاشی حالات مالی سال 24ء کی پہلی ششماہی کے دوران بہتر ہوئے، سٹیٹ بینک کی رپورٹ
منگل 14 مئی 2024 16:33
(جاری ہے)
دریں اثنا، سخت زری اور مالیاتی پالیسیوں کے تسلسل ، زرعی پیداوار میں بہتری اور اجناس کی عالمی قیمتوں میں کمی کی وجہ سے جاری کھاتے کے خسارے میں بھی خاصی کمی آئی۔
مالیاتی پہلو سے مالی سال 24ء کی پہلی ششماہی کے دوران بنیادی توازن مالی سال 23ء کی پہلی ششماہی کے مقابلے میں زائد سرپلس رہا جس کی وجہ ٹیکس اور نان ٹیکس دونوں آمدنیوں میں ایسی معقول نمو تھی جو غیر سودی اخراجات کی بڑھوتری سے بھی زیادہ تھی۔ رپورٹ کے مطابق ملکی طلب محدود رہنے کے باوجود مہنگائی کا دباؤ بلند سطح پر برقرار رہا۔مالی سال 24ء کی پہلی ششماہی کے دوران زرعی شعبے کی وجہ سے حقیقی جی ڈی پی میں 1.7 فیصد نمو ہوئی۔ شعبہ زراعت میں بحالی سے زرعی اساس والی کچھ صنعتوں کو بھی مدد ملی۔ مزید برآں، رپورٹ کے مطابق درآمدات کو محدود کرنے والے اقدامات کے خاتمے سے صنعت کے لیے خام مال کی دستیابی بہتر ہوئی ۔ آئی ایم ایف کے ایس بی اے کی منظوری سے بیرونی قرض گیری کی رکاوٹیں کم ہوئیں جس سے مالی سال 24ء کی پہلی ششماہی کے دوران مالی رقوم کی آمد میں اضافہ ہوا۔ اس کے علاوہ مالی سال 23ء کی پہلی ششماہی کے مقابلے میں زیرِ جائزہ مدت کے دوران بیرونی قرضوں کی ادائیگیاں کم رہیں نیز درآمدات میں کمی کے ساتھ ساتھ برآمدات بڑھنے کی وجہ سے جاری کھاتے کے خسارے میں نمایاں کمی آئی جس سےسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوا۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ محدود ملکی طلب اور اجناس کی عالمی قیمتوں میں کمی کے باوجود قومی صارف اشاریہ قیمت (این سی پی آئی) مہنگائی بلند رہنے کے اسباب دیرینہ ساختی مسائل، مالی سال 23ء کی پہلی ششماہی کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی، حکومتی اخراجات میں اضافہ اور رسدی دھچکے تھے۔ مالی سال 24ء کی پہلی ششماہی کے دوران قوزی مہنگائی برقرار رہنے کے اسباب میں خام مال کی بلند لاگت،بالواسطہ ٹیکسوں میں اضافہ، اور مالی سال 24ء کے بجٹ میں اعلان کردہ کم از کم اجرت میں اضافے پر عملدرآمد کے علاوہ غذا اور توانائی کی اشیا کی سرکاری قیمتوں کے دورِ ثانی کے اثرات شامل تھے۔رپورٹ میں یہ بات اجاگر کی گئی کہ معاشی اظہاریوں میں کچھ بہتری کے باوجود، معیشت کو بدستور ساختی رکاوٹوں کا سامنا ہے۔ جو بڑے مسائل درپیش ہیں ان میں محدود بچتیں، طبیعی اور انسانی سرمائے میں پست سرمایہ کاری، پست پیداواریت، جمود کا شکار برآمدات، ٹیکس دہندگان کی کم تعداد، اورسرکاری شعبے کے کاروباری اداروں کی کارکردگی نہ دکھانا شامل ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ، غیر یقینی سیاسی صورتِ حال کے باعث معاشی پالیسیوں میں عدم تسلسل، کمزور نظم و نسق اور سرکاری انتظام، سرمایہ کاری میں رکاوٹیں پیدا ہونے کے سبب صورتِ حال مزید خراب ہوگئی، جس نے معاشی ترقی کو گہنادیا۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ وسط تا طویل مدتی پائیدار ترقی یقینی بنانے کے لیے پالیسی اصلاحات کی جائیں۔رپورٹ میں ایک خصوصی باب شامل ہے، جو پاکستان میں مہنگائی کے طویل مدتی رجحانات اور اس کے عوامل کے تجزیے پر مشتمل ہے۔ اس باب میں مہنگائی پر اثرانداز ہونے والے پالیسی اور ساختی عوامل پر بھی روشنی ڈالی گئی ہے، جن میں زری پالیسی فریم ورک، مالیاتی اور قرضہ جاتی پالیسی، تجارتی کشادگی، زرعی کارکردگی، پیداواریت اور آبادیاتی رجحانات شامل ہیں۔ اس باب میں یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ سیاسی اور پالیسی کی غیر یقینی صورتِ حال میں بہتری لاکر اور مزید مالیاتی یکجائی سے قلیل مدت میں مہنگائی کو تیزی سے کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ وسط مدت میں مہنگائی کو کم اور مستحکم کرنے کے لیے زری پالیسی پر بوجھ ڈالے بغیر اور ،نتیجتاً بلند معاشی قیمت چکائے بغیر دیرینہ ساختی مسائل حل کرنے پر بھی اس باب میں زور دیا گیا ہے۔رپورٹ میں مالی سال 24ء کی دوسری ششماہی کے دوران معیشت میں معمولی بحالی کا سلسلہ جاری رہنے کی توقع ظاہر کی گئی ہے۔ کاروباری اداروں کے اعتماد ، نومبر 2023ء کے بعد سے بلند تعداد والے طلب کے اظہاریوں اور مالی سال 24ء کے دوران گندم کی اچھی پیداوار کے امکانات میں بہتری کے تناظر میں سٹیٹ بینک نے مالی سال 24ء کی حقیقی جی ڈی پی نمو 2 سے 3 فیصد کے درمیان رہنے کی پیش گوئی کی ہے۔ دوسری جانب ملکی معیشت اور اجناس کی بین الاقوامی منڈی دونوں میں غیر یقینی صورتِ حال برقرار رہنے کے باوجود قومی صارف اشاریہ قیمت مہنگائی میں کمی کا سلسلہ جاری رہنے کی توقع ہے۔ان تبدیلیوں کو مدنظر رکھتے ہوئےسٹیٹ بینک نے مالی سال 24ء کے لیے اوسط قومی صارف اشاریہ قیمت مہنگائی 23.0 سے 25.0 فیصد کے درمیان رہنے کی پیش گوئی کی ہے جو مالی سال 23ء کے 29.2 فیصد کے مقابلے میں کم ہے اور ستمبر 2025ء تک اس کے مزید کم ہو کر 5 سے 7 فیصد تک آنے کی توقع ہے۔ بیرونی کھاتوں کے معاملے میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ سابقہ تخمینوں سے کم رہنے کا امکان ہے جس کی وجہ عالمی منظر نامے میں معمولی بہتری اور ملکی نمو کے امکانات ہیں جن کے نتائج برآمدات اور ترسیلات زر کے ذریعے زرمبادلہ کی آمدنی میں اضافے کی صورت میں نکل سکتے ہیں۔اسٹیٹ بینک نے مالی سال 24ء کے لیے کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کے 0.5 سے 1.5 فیصد کے درمیان رہنے کی پیش گوئی کی ہے۔ یہ معاشی منظر نامہ بڑھتے ہوئے جغرافیائی و سیاسی تناؤ، غیر موافق موسمی حالات، تیل کی عالمی قیمتوں میں منفی رد و بدل کے زیر اثر رہے گا اور ان عوامل کے نتیجے میں بیرونی کھاتوں پر دباؤ پڑتا ہے۔ توانائی کی قیمتوں میں مزید رد و بدل اور مالیاتی یکجائی ، جو قرضوں میں اضافے کی رفتار کو سست کرنے کے لیے ضروری ہے، معاشی سرگرمیوں اور مہنگائی پر بھی اثر انداز ہوسکتی ہے ۔Browse Latest Health News in Urdu
امریکی ماہرین کا بڑھاپے کے اثرات ختم کرنے کے حیران کن تجربے کے کامیاب ہونے کا دعوی
دنیا بھر میں موجود سمندروں میں ہر 10 منٹ کے اندر کوڑے کرکٹ کا ایک ٹرک پھینکا جاتا ہے
ایک کلو وزن کم کر کے ایک ملی میٹر بلڈ پریشرکم کیا جاسکتا ہے ،ماہرین امراض قلب
سونے سے دو پہلے گھنٹے کھانے کی عادت ‘پودینے‘ادرک اور سونف کی چائے سے معدے کی تیزابیت سے بچا جاسکتا ہے. ..
شوگرجیسی امراض سے بچنے کیلئے مرد کی ویسٹ 35 انچ اورعورت کی ویسٹ 30 انچ یا اس سے کم ہونی چاہیے، ڈاکٹراحمد ..
ملک بھر میں ہائی بلڈ پریشرکے مرض سے آگاہی کا عالمی دن 17مئی کو منایا جائے گا
بلڈ ٹیسٹ سے قبل از وقت فالج کے خطرات کی نشاندہی ہو سکتی ہے. تحقیق
درمیانی عمر کے لوگوں میں بڑی آنت کے کینسر کے کیسوں میں عالمی سطح پر اضافہ خطرے کی نشاندہی کرتا ہے.طبی ..
چنے‘پالک‘بادام‘خشک انجیر اور مچھلی دودھ سے زیادہ کیلشیم والی غذائیں
صبح اور دوپہر کے بجائے رات میں کیلشیم زیادہ لینا فائدہ مند ہونے کے بجائے نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے.تحقیق
ڈریپ نے معدے کے علاج کی دوا کا ایک بیچ غیر معیاری قرار دے دیا
ڈاؤ یونیورسٹی نے کتے کے کاٹے کی ویکسین اینٹی ریبیز ویکسین" ڈاؤ ریب" تیار کرلی
پاکستان میں مقامی طور پر انسولین کی پیداوار شروع کرنے کا مطالبہ
موٹاپے کے سبب کم عمر لڑکیوں میں جوڑوں کی تکلیف کا انکشاف
سائنسدانوں نے پاکستان میں کوویڈ-19 کے انفیکشن سے کم نقصانات ہونےکی وجوہات ظاہرکردیں
پاکستان میں پہلی بارایک جگر کی دو مریضوں میں پیوندکاری اورلبلبے کی ٹرانسپلانٹ کا کامیاب تجربہ
6 گھنٹے سے کم کی نیند ذیا بیطس کے اضافی خطرات کا سبب قرار
ہومیو پیتھک طریقہ علاج سے ہزاروں مریض بغیر آپریشن کے شفا یاب ہو رہے ہیں ، صدرڈاکٹرخادم حسین کھیڑا
’’ پنز‘‘مفت ادویات کی فراہمی میں صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں پہلے نمبر پرآگیا
ہارٹ اٹیک کے مریضوں کیلئے پہلا گھنٹہ انتہائی اہم ہوتا ہے،بروقت علاج سے زندگی بچائی جاسکتی ہیں، ایم ..
میو ہسپتال میں گردوں کی پتھریوں کیلئے جدید طریقہ علاج پی سی این ایل اپنا لیا گیا
دوگھنٹے سے زیادہ سمارٹ فون اور ڈیوائسزکا استعمال آپ کو توجہ کی کمی‘ جینیاتی عارضے اور مسلسل ذہنی خلفشار ..
سول ہسپتال میں جدید طبی سہولیات کی فراہمی کا عزم، ڈی سی جہلم نے جدید ترین آپریشن تھیٹر کا افتتاح کر دیا
پنجاب میں 24 گھنٹوں کے دوران نمونیا سے مزید 5 بچے دم توڑ گئے