کویتی مالکان گھریلو ملازمین سے ناروا سلوک کرنے لگے

56فیصد مالکان کانٹریکٹ کے اختتام پر واپسی کا ٹکٹ اور دیگر واجبات ادا نہیں کرتے

Muhammad Irfan محمد عرفان ہفتہ 1 دسمبر 2018 15:56

کویتی مالکان گھریلو ملازمین سے ناروا سلوک کرنے لگے
کویت(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔یکم دسمبر2018ء)کویت سوسائٹی آف ہیومن رائٹس کی جانب سے ایک سٹڈی کروائی گئی جس کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ کویت میں 56 فیصد سپانسرز اپنے گھریلو ملازمین کو اُن کی خدمات کے اختتام پر کانٹریکٹ کے مطابق بننے والے واجبات اور رعایتیں دینے میں ٹال مٹول سے کام لیتے ہیں ۔ اس وقت کویت میں موجود کُل غیر مُلکی ملازمین میں سے 27 فیصد غیر مُلکی ملازمین گھریلو خدمات انجام دیتے ہیں۔

سٹڈی میں انکشاف کیا گیا کہ سپانسرز کی اکثریت (90.7فیصد) اس حق میں تھی کہ کانٹریکٹ کے خاتمے پر غیر مُلکی گھریلو ملازمین کو اُن کے آبائی وطن واپسی کے لیے ریٹرن ٹکٹ دی جانی چاہیے جب کہ 8 فیصد اس حق میں نہیں تھے۔ حالانکہ قانون میں واپسی ٹکٹ کی ادائیگی کو لازمی قرار دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

اگرچہ گھریلو ملازمین کو بھی وہی حقوق اور مفادات حاصل ہیں جو کسی نجی ادارے کے ملازمین کے ہیں، اس کے باوجود سپانسرز گھریلو ملازمین کو کانٹریکٹ کی شرائط کے مطابق واپسی ٹکٹ اور دیگر رعایتیں دینے سے مُکر جاتے ہیں۔

قانون کے مطابق کسی بھی نجی ادارے کے ملازم یا گھریلو خدمتگار کو ابتدائی پانچ سالوں میں ہر سال 15 دِن کی اضافی تنخواہ دینا لازمی ہے، جبکہ پانچ سال کی مُدت کے بعد سپانسر کو ہر سال ایک ماہ کی اضافی تنخواہ دینے کا پابند کیا گیا ہے۔ تاہم اُس کی تمام سروس کے دوران اُسے اٹھارہ ماہ سے زائد اضافی تنخواہ نہیں دی جا سکتی۔ سٹڈی سے یہ پتا چلا کہ 38.15 فیصد مالکان اپنے گھریلو ملازمین سے 10 گھنٹے سے زائد کام لیتے ہیں، جبکہ 39.88فیصد نے بتایا کہ وہ اضافی وقت میں کام کرنے پر اپنے گھریلو ملازمین کو کوئی معاوضہ نہیں دیتے۔

28.90 فیصد مالکان گھریلو خدمتگاروں کو ہفتہ وار چھُٹی نہیں دیتے جبکہ 45.66فیصد مالکان ایسے ہیں جو ہفتہ وار چھُٹی کے دوران ملازمین کو گھروں سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں دیتے۔

کویت سٹی میں شائع ہونے والی مزید خبریں