سعودی عرب: غیر ملکی کارکنوں کے بقایا جات کی انشورنس سکیم منظور

سکیم کے سارے اخراجات حکومت برداشت کرے گی جس سے نجی اداروں کو غیر ملکی ملازمین کو تحفظ حاصل ہو گا

Muhammad Irfan محمد عرفان ہفتہ 18 جولائی 2020 13:00

سعودی عرب: غیر ملکی کارکنوں کے بقایا جات کی انشورنس سکیم منظور
 ریاض(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 18 جولائی 2020ء) سعودی حکومت نے نجی اداروں میں کام کرنے والے غیرملکی ملازمین کے بقایا جات کی ادائیگی کے لیے انشورنس سکیم کی منظوری دی ہے۔وزیر افرادی قوت و سماجی بہبود انجینیئر احمد الراجحی نے بتایا ہے کہ ’شاہ سلمان نے نجی اداروں کے غیرملکی ملازمین کے حقوق و بقایا جات کے لیے انشورنس سکیم کی منظوری دی ہے۔

اس سکیم پر عمل درآمد کے جملہ اخراجات سعودی حکومت برداشت کرے گی۔'اس سکیم کی بدولت سعودی عرب کے نجی اداروں میں غیرملکی ملازمین کے حقوق کو تحفظ حاصل ہوگا۔الراجحی نے تارکین ملازمین کے مفادات کے تحفظ کی خاطر اس سکیم کی منظوری پر شاہ سلمان اور ولی عہد کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سکیم کی بدولت نجی اداروں کے غیرملکی ملازمین کے معطل حقوق اور بقایا جات کا مسئلہ مکمل طور پر حل ہو جائے گا اور اس سے ان کے حقوق کو بھی تحفظ حاصل ہو گا۔

(جاری ہے)

اگر کسی غیر ملکی ملازم کو اس کا آجر یا کمپنی بقایا جات دینے میں ٹال مٹول کر رہے ہیں یا اس کے حقوق غصب کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں تو اس انشورنس اسکیم کے باعث ایسا کر پانا ناممکن ہو جائے گا اور نجی ملازمین کو بڑا ریلیف مل جائے گا۔ وزیر افرادی قوت نے مزید بتایا کہ سعودی کابینہ نے انشورنس سکیم کی منظوری کے ساتھ ایک کمیٹی بھی تشکیل دی ہے جو وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود، وزارت خزانہ اور سعودی عریبین مانیٹری اتھارٹی (ساما) کے نمائندوں پر مشتمل ہوگی۔

یہ کمیٹی نجی اداروں میں ان غیرملکی ملازمین کی کیٹگریز کا تعین کرے گی جو اس انشورنس اسکیم سے مستفید ہونے کے حق دار ہوں گے۔کمیٹی انشورنس سکیم پر عمل درآمد کے قواعد و ضوابط اور طریقہ کاروضع کرے گی اور انشورنس پالیسی کی فیس کا تعین بھی کیا جائے گا۔

جدہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں