مکہ معظمہ: خاتون کی گاڑی کو نذر آتش کرنے کے پسِ پردہ اصل کردار پکڑا گیا

ملزم خاتون سے واقعے پر افسوس کا اظہار کرنے گھر بھی آیا تھا

Muhammad Irfan محمد عرفان منگل 17 جولائی 2018 16:06

مکہ معظمہ: خاتون کی گاڑی کو نذر آتش کرنے کے پسِ پردہ اصل کردار پکڑا گیا
مکّہ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17 جُولائی 2018) مکّہ پولیس نے سعودی خاتون سلمہ سعد الشریف البرکاتی کی گاڑی کو نذرِ آتش کرنے والامرکزی ملزم گرفتار کر لیا ہے۔ پولیس نے اس سے قبل مرکزی ملزم کے دو رشتہ دار ملزموں کو گرفتار کیا تھا جنہوں نے اس مجرمانہ کارروائی میں اُس کی مدد کی۔ پولیس کے مطابق تینوں ملزمان نے اپنے جُرم کا اعتراف کر لیا ہے اور انہیں جلد عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

گزشتہ ماہ سلمہ البرکاتی کی گاڑی کو جموم کے ایک گاؤں دامد میں خواتین کی ڈرائیونگ کے مخالف قدامت پرست نوجوانوں نے نذر آتش کیا تھا۔ خاتون نے بتایا ’’ اس مذموم واردات کے ماسٹر مائنڈ نے مجھ سے اس واقعے پر افسوس کا اظہار بھی کیا تھا۔ مجھے ایک لمحے کے لیے بھی شک نہیں ہوا کہ یہ شخص میری گاڑی کو جلانے کے واقعے میں ملوث ہو گا۔

(جاری ہے)

گاڑی کے جلنے کے واقعے کے بعد سب سے پہلے یہی شخص ہمارے گھر آیا تھا۔

جتنی دیر وہ یہاں بیٹھا رہا‘ خُدا سے دُعا مانگتا رہا کہ وہ میری گاڑی کے بدلے میں مجھ پر اپنی بے انتہا نوازشوں اور عنایتوں کی بارش کر دے۔وہ اس واقعے پر بہت دُکھی معلوم ہوتا تھا۔ ملزمان کے خاندان والوں کی جانب سے مجھ پر بے پناہ دباؤ ڈالا جا رہے کہ میں اُنہیں معاف کر دوں مگر میں نے ایسا کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ میں نے پولیس سے درخواست کی ہے کہ مجھے ان ملزمان کے گھر والوں کی جانب سے ممکنہ خطرناک ردِعمل سے بچنے کے لیے تحفظ فراہم کیا جائے۔

وہ بدلہ لینے پر تُلے بیٹھے ہیں کیونکہ میں نے اُن کے بچوں کو حوالات بھجوایا ہے۔ میں اپنے حقوق سے کبھی دستبردار نہیں ہوں گی۔ مجھے گاؤں والوں کی طرف سے آفر کی گئی ہے کہ میں پندرہ ہزار سعودی ریال اور ایک نئی گاڑی ملزمان سے لے کر اُن کے خلاف کیس واپس لے لوں ‘ مگر میں ایسا کرنے کو تیار نہیں ہوں۔‘‘ پولیس کے مطابق مرکزی ملزم کالا چوغہ پہنے ہوئے تھا‘ جس کے باعث پولیس کو ویڈیو فوٹیج کے ذریعے اُس کی شناخت کرنے میں آسانی ہوئی۔ سلمہ البرکاتی جدہ کے ایک شاپنگ مال میں چار ہزار سعودی ریال ماہانہ تنخواہ پر ملازمت کرتی ہے۔ اُس نے مجرمانہ واردات کا نشانہ بننے والی کار چودہ ہزار سعودی ریال میں خریدی تھی اور اُس کی انشورنس بھی کروا رکھی تھی۔

مکہ مکرمہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں