سعودی آجر کو اپنے کارکن کا اقامہ یا پاسپورٹ اپنے پاس رکھنے پر بھاری جرمانہ ہو گا

وزیر محنت کے مطابق لیبر آفس میں فائل نہ کھلوانے پربھی آجرکو 10 ہزار ریال کا جرمانہ بھُگتنا پڑے گا

Muhammad Irfan محمد عرفان بدھ 20 نومبر 2019 10:44

سعودی آجر کو اپنے کارکن کا اقامہ یا پاسپورٹ اپنے پاس رکھنے پر بھاری جرمانہ ہو گا
ریاض(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 20 نومبر 2019ء ) سعودی وزیر محنت کی جانب سے قانون محنت ِ میں ترامیم کے بعد نئے قواعد و ضوابط کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ سعودی وزیر محنت و سماجی بہبود انجینئر احمد الرجحی نے بتایا ہے کہ قانون محنت کی دفعہ 38 کی شق نمبر 8میں ترمیم کر دی گئی ہے جس کے باعث قانون محنت کی خلاف ورزی سے متعلق مقدمات تیزی سے نمٹائے جا سکیں گے۔

اس ترمیم کے بعد کوئی بھی فریق اپنے خلاف فیصلہ آنے کے 90روز کے اندر اس معاملے کے تصفیے کی درخواست دے سکے گا۔ درخواست گزار کے معاملے پر 90 روز کے اندر فیصلہ سُنانا لازمی ہو گا، جبکہ درخواست پر فیصلہ آنے تک سزا پر عمل درآمد روک دیا جائے گا ۔ قانون محنت کی خلاف ورزی کرنے والے کو تصفیے کا فیصلہ 60 دن کے اندر نافذ کرنا ہوگا وگرنہ تصفیے کا فیصلہ کالعدم ہوجائے گا۔

(جاری ہے)

نئی ترامیم کے مطابق اگر کسی نجی ادارے یا کمپنی کا مالک اپنے غیر ملکی کارکن کا اقامہ یا پاسپورٹ اپنی تحویل میں لے لیتا ہے تو اس پر فی کارکن کے حساب سے پانچ ہزار ریال کا جرمانہ ہو گا۔ نئے ضابطے کے مطابق آجر کو اپنے ہاں ملازم خواتین سے مناسب لباس کی پابندی ہر صورت کروانا ہو گا، ورنہ اُسے پانچ ہزار ریال کا جرمانہ ہو گا۔ اور اگر کوئی خاتون ملازم لباس کی پابندی نہ کرے تو اسے سزا نہ دینے پر آجر کو دو ہزار ریال کا جرمانہ ادا کرنا ہو گا۔

نئے ضوابط کے مطابق خواتین اور لڑکوں سے خطرناک ڈیوٹی نہیں لی جا سکتی، اگر کوئی آجر اس خلاف ورزی کا مرتکب پایا گیا تو اسے دس ہزار ریال کا جرمانہ ہو گا۔ اسی طرح رات کے وقت خواتین سے ڈیوٹی کے ضوابط کی پابندی نہ کرنے پر 15 ہزار ریال کا جرمانہ ہو گا۔ ایک اور انتباہ یہ کیا گیا ہے کہ لیبر آفس میں فائل نہ کھُلوانے پر10 ہزار ریال کا جرمانہ ادا کرنا ہو گا، جبکہ ادارے کے کوائف اپ ڈیت نہ کروانے پر بھی 10 ہزار ریال کا ہی جرمانہ ہو گا۔ 50 خواتین والے ہر ادارے کے آجر کو 10بچوں والی نرسری کا بندوبست کرنا بھی لازمی ہو گا۔

ریاض میں شائع ہونے والی مزید خبریں