سعودی خاتون مسلسل 9 ماہ تک خاوند کے موبائل کی نگرانی کرنے پر مشکل میں پھنس گئی

خاوند کی بے وفائی پر خلع کا دعویٰ کرنے والی خاتون کے خلاف خاوند نے ہیکنگ کا مقدمہ درج کرا دیا،بیوی کو ایک سال قید ہو سکتی ہے

Muhammad Irfan محمد عرفان پیر 10 اگست 2020 10:13

سعودی خاتون مسلسل 9 ماہ تک خاوند کے موبائل کی نگرانی کرنے پر مشکل میں پھنس گئی
ریاض(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔10 اگست 2020ء) ایک سعودی خاتون کو مسلسل 9 ماہ تک اپنے خاوند کے موبائل کے واٹس ایپ مسیجز پڑھنے اور کاپی کرنے کے معاملے میں لینے کے دینے پڑ گئے ہیں۔ سعودی خاتون نے یہ تمام میسجز خاوند کی بے وفائی کے ثبوت کے طور پر اکٹھے کیے تھے اورپھر خلع کا دعویٰ دائر کر کے جب یہ ثبوت عدالت کو فراہم کیا تو اُلٹا اس کے خلاف مقدمہ درج ہو گیا۔

اُردو نیوز کے مطابق بیوی کو شبہ ہوگیا تھا کہ شوہر ان سے منحرف ہو رہے ہیں۔ شبہ دور کرنے کے لیے مسلسل 9 ماہ تک ان کے تمام واٹس ایپ پیغامات کا جائزہ لیتی رہیں اور پھر علیحدگی اور طلاق کی درخواست کردی۔بیوی نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ وہ طویل عرصے سے اپنے خاوند کی سرگرمیوں پر نظر رکھے ہوئے تھی۔ ثبوت اکٹھے کرنے کے لیے اس نے مسلسل 9 ماہ تک خاوند کے واٹس ایپ پیغامات پڑھ کر انہیں کاپی کر لیا۔

(جاری ہے)

وہ اپنے بے وفا خاوند کے ساتھ نہیں رہنا چاہتی۔ شوہر نے بیوی کے خلاف موبائل ہیک کرنے اور پرائیویسی میں دخل دینے کا مقدمہ درج کرا دیا ہے۔ تاہم بیوی کو پیشکش بھی کی ہے کہ اگر وہ خلع کا دعویٰ واپس لے لے تو پھر وہ اس کے خلاف بھی انفارمیشن کرائم کا مقدمہ واپس لے سکتا ہے۔ قانونی مشیر خالد ابو راشد نے واٹس ایپ کی کاپی کرکے اس کی نگرانی کی قانونی حیثیت پر قانونی رائے دیتے ہوئے کہا کہ خاتون نے جو کچھ کیا وہ قانون کی نظر میں جرم ہے۔

انفارمیشن کرائم کے دائرے میں آتا ہے جس کی سزا ایک برس قید اور پانچ لاکھ ریال تک جرمانہ ہے۔ابو راشد نے کہا کہ شوہر یا بیوی یا باپ یا بھائی کوئی بھی کسی کے بھی موبائل کو ہیک کرنے کا مجاز نہیں۔ ایسا کرنا قانوناً جرم ہے۔ اس سلسلے میں خاندانی تعلقات کو بھی مد نظر نہیں رکھا جاتا۔ خاندان کا کوئی بھی فرد کسی بھی فرد کے موبائل کو ہیک کرنے یا اس میں مذکور معلومات حاصل کرنے کا مجاز نہیں ہے۔

ریاض میں شائع ہونے والی مزید خبریں