سعودی عرب شہد کی پیداوار میں بھی خود کفیل، سالانہ پیداوار 5 ہزار ٹن سے زائد ہو گئی

مملکت بھر میں شہد کے چھتوں کی تعداد 10 لاکھ سے زائد ہو گئی، البرسین، السدر، الاکاسیا اور السمر شہد کی مشہور ترین اقسام ہیں

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعہ 21 مئی 2021 15:59

سعودی عرب شہد کی پیداوار میں بھی خود کفیل، سالانہ پیداوار 5 ہزار ٹن سے زائد ہو گئی
دُبئی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔21مئی2021ء) سعودی عرب نے اب شہد کی پیداوار کے معاملے میں بھی خود کفالت کی منزل طے کر لی ہے۔ مملکت کی سالانہ شہد کی پیداوار5 ہزار ٹن سے زائد ہو گئی ہے۔ یہ مقدار مقامی آبادی کی ضروریات پوری کرنے کے علاوہ مختلف ممالک کو بھی سپلائی کیا جا رہا ہے۔ اُردو نیوز کے مطابقسعودی عرب میں کئی قسم کے شہد پائے جاتے ہیں ان میں سب سے زیادہ مشہور السدر، الاکاسیا، الطلح، السمر، الضھیان اور البرسین ہیں۔

سعودی شہد بین الاقوامی منڈیوں میں پسند کیا جارہا ہے۔سعودیہ میں گزشتہ روز 20 مئی کو پوری دنیا کے ساتھ شہد کا عالمی دن منایا ہے۔ سعودی عرب نے اس موقع پر شہد کی مکھیوں کے لیے مناسب ماحول کے حوالے سے اپنی کوششوں کا تعارف کرایا ہے۔وزارت ماحولیات و پانی و زراعت کا کہنا ہے کہ سعودی عرب نے شہد کی تیاری اور شہد کی مکھیوں کی چھتوں کو منظم کرنے کے لیے خصوصی ادارہ قائم کیا ہے۔

(جاری ہے)

وزارت شہد کی مکھیوں کی افزائش، شہد کی پیداوار اور شہد سازی کے پیشے کی سرپرستی کررہی ہے۔وزارت ماحولیات و پانی و زراعت نے شہد کی مکھیوں کی نئی نسلوں کی تیاری سے متعلق پروگرام سے بھی آگاہ کیا ہے۔وزارت ماحولیات و پانی و زراعت شہد سازی کے پیشے سیمنسلک افراد کو تکنیکی تعاون بھی فراہم کررہی ہے۔ دنیا کے مختلف علاقوں میں اس حوالے سے ہونے والے تجربات سے انہیں آگاہ کیا جاتا رہتا ہے۔

وزارت ماحولیات و پانی و زراعت نے ’زراعی‘ پلیٹ فارم بھی قائم کیا ہے جہاں مفید معلومات ریکارڈ وقت میں مہیا کی جاتی ہیں۔دوسری جانب سعودی فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی (ایف ڈی اے) نے خبردار کیا ہے کہ ’ہیلتھی ہنی‘ کے نام سے فروخت ہونے والا شہد صحت کے لیے نقصان دہ ہے لہذا اسے استعمال نہ کیا جائے۔ایف ڈی اے نے توجہ دلائی ہے کہ ’ہیلتھی ہنی‘ تجارتی معرکہ والے شہد کا استعمال صحت کے لیے نقصان دہ ہے کیونکہ اس میں ایک دوا شامل کی گئی ہے اور یہ شہد دوا کے طور پر ہی استعمال ہو سکتا ہے۔

’ہیلتھی ہنی‘ ایشیا کی ایک کمپنی ’ڈوز ہیلتھ وی آئی پی پراڈکٹس‘ تیار کر رہی ہے۔ یہ شہد سے متعلق منظور شدہ ضوابط کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔ یہ کمپنی مذکورہ شہد میں tadalafil شامل کر رہی ہے۔ یہ مادہ اس وقت تک استعمال نہیں کیا جاسکتا جب تک کہ ڈاکٹر اسے استعمال کرنے کی اجازت نہ دے دے۔سعودی ایف ڈی اے نے دکان داروں سے اپیل کی ہے کہ وہ مذکورہ شہد سے چھٹکارا حاصل کر لیں۔ جبکہ صارفین سے کہا ہے کہ وہ اپنی صحت کی حفاظت کی خاطر اس شہد کو استعمال نہ کریں۔ محکمے نے مارکیٹ میں اس شہد کی ضبطی کے لیے چھاپہ مہم بھی شروع کر دی ہے۔

ریاض میں شائع ہونے والی مزید خبریں