”ویکسین میں مائیکرو چِپ ہے“ سعودیہ میں ایک بار پھر منفی پراپیگنڈہ شروع ہو گیا

سوشل میڈیا پر دعوے کیے جا رہے ہیں کہ ویکسین کے سائیڈ ایفیکٹ کی وجہ سے لوگوں کو دوسری خوراک ابھی تک نہیں لگائی جا رہی ہے، وزارت صحت کا تردیدی بیان آ گیا

Muhammad Irfan محمد عرفان ہفتہ 22 مئی 2021 15:01

”ویکسین میں مائیکرو چِپ ہے“ سعودیہ میں ایک بار پھر منفی پراپیگنڈہ شروع ہو گیا
ریاض(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔22مئی2021ء) سعودی عرب میں کورونا وبا کے آغاز میں ہی کئی قسم کے منفی پراپیگنڈے شروع ہو گئے تھے۔ پہلے کورونا ٹیسٹنگ پر شکوک و شبہات کا اظہار کیا گیا ۔ پھر ویکسین کے بارے میں کبھی یہ پراپیگنڈہ ہوا کہ اس میں سُور کے اجزاء شامل ہونے کی وجہ سے اس کا استعمال حرام ہے۔ کچھ لوگوں نے ویکسین کے بعد اموات کا بھی پراپیگنڈہ کیا تھا۔

اب ایک بار پھر سوشل میڈیا پر یہ بے بنیاد پراپیگنڈہ شروع ہو گیا ہے کہ ویکسین میں مائیکرو چپ ہے جو انسانی ذہن کو بدل کر انہیں مخصوص طاقتوں کو غلام بنا رہی ہے۔ کچھ سادہ لوح افراد اپنی کم علمی کے باعث اس طرح کے پراپیگنڈے پر یقین بھی کر بیٹھتے ہیں۔ تاہم سعودی عرب کے معروف امراض ماہر اطفال ڈاکٹر محمد امیر طلیمات نے اس پراپیگنڈے کو مضحکہ خیز اور حقیقت سے عاری قرار دیا ہے۔

(جاری ہے)

سعودی ٹی وی چینل ’ایم بی سی’ کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خاص طور پر فائزر ویکسین کے بارے میں یہ جھوٹی خبریں پھیلائی جا رہی ہیں کہ اس میں ایک مائیکرو چپ موجود ہے۔ اس طرح کی تمام باتیں من گھڑت اور ناقابل یقین ہیں۔ ایک خاص لابی اس نوعیت کا پراپیگنڈہ کر رہی ہے، جس کی سرے سے کوئی حقیقت نہیں ہے۔ ڈاکٹر امیر طلیمات نے بات کو مزاح کا رنگ دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے بھی فائزر ویکسین لگوا کر اپنے بازو پر مقناطیس رکھ کر یہ چیک کرنے کی کوشش کی تھی کہ اگر اس ویکسین کے ساتھ کوئی مائیکرو چپ لگا دی گئی ہے، تومقناطیس بازو کے ساتھ چپک جائے گا۔

مگر ایسا بالکل نہیں ہوا۔ اگر مائیکرو چپ بازو میں داخل ہو گئی ہوتی تو ضرور بازو سے مقناطیس چپک جاتا۔ ان کی اس بات پر اینکر اور حاضرین ہنس پڑے۔ انہوں نے بتایا کہ فائزر ویکسین کا فارمولا بہت سادہ ہے، اس میں عام عناصر شامل کیے گئے ہیں جو طبی ماہرین کے لیے نئے نہیں ہیں۔ واضح رہے کہ کچھ عرصہ قبل سعودیہ میں یہ پراپیگنڈہ شروع ہو گیا تھا کہ ویکسین کے سائیڈ ایفیکٹس کی وجہ سے لوگوں کو دوسری خوراک لگانے میں انتظار کروایا جا رہا ہے۔

تاہم سعودی وزارت صحت نے سوشل میڈیا پر ان دعووٴں کو مسترد کیا ہے جس میں کہا جا رہا ہے کہ وہ لوگ جو کورونا ویکسین کی دوسری خوراک کا انتظار کر رہے ہیں وہ کسی سائیڈ ایفکیٹ کے باعث نہیں دی جائے گی۔ وزارت صحت نے مقامی شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کو یقین دلایا تھا کہ تشویش کی ضرورت نہیں ہے۔ عالمی سطح پر فراہمی میں کمی کے باعث التوا کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ کورونا ویکسین کی دستیابی کے بعد دوسری خوراک کے لئے شیڈول جاری کر دیا جائے گا۔

ریاض میں شائع ہونے والی مزید خبریں