سعودی عرب سے باہر گئے غیرملکیوں کی اقامہ سے متعلق بڑی مشکل حل ہوگئی

مملکت سے باہر گئے ہوئے کارکن کے اقامہ کی تجدید آجر کے ’مقیم پورٹل ‘ کے ذریعے کی جاسکتی ہے ، جوازات نے وضاحت جاری کردی

Sajid Ali ساجد علی منگل 28 ستمبر 2021 13:59

سعودی عرب سے باہر گئے غیرملکیوں کی اقامہ سے متعلق بڑی مشکل حل ہوگئی
ریاض ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 28 ستمبر 2021ء ) چھٹیوں پر سعودی عرب سے باہر گئے غیرملکیوں کی بڑی مشکل حل ہوگئی ، مملکت سے باہر گئے ہوئے کارکن کے اقامہ کی تجدید آجر کے ’مقیم پورٹل ‘ کے ذریعے کی جاسکتی ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق جوازات کے ٹوئٹر پرایک شخص نے سوال کیا کہ مملکت سے باہر گئے ہوئے غیر ملکی کا اقامہ تجدید ہوسکتا ہے؟ اس پر جوازات نے وضاحت جاری کی سعودی عرب سے باہر گئے ہوئے غیر ملکیوں کے اقامہ کی تجدید ممکن ہے اس بارے میں کارکن کے اقامہ کی تجدید آجر کے ’مقیم پورٹل ‘ کے ذریعے کی جاسکتی ہے ، اس کے لیے مملکت سے گئے ہوئے غیر ملکی کارکن کے اقامے کی تجدید کرانے کے لیے آجر اپنے مقیم پورٹل پرتجید کی کمانڈ دینے سے قبل مقررہ فیس ادا کرے اس کے بعد مقیم کے ذریعے تجدید کی کمانڈ دی جائےـ علاوہ ازیں سعودی عرب محکمہ پاسپورٹ ’جوازات‘ نے اقاموں اور خروج وعودہ کی مدت میں مفت توسیع کے حوالے سے کہا ہے کہ سعودی ڈیٹا بیس سینٹر اور جوازات کے تعاون سے تارکین کے اقاموں اور خروج وعودہ کی مدت میں مفت توسیع پرعمل جاری ہے اور باری آنے پر ہرایک کے اقامے اور خروج وعودہ کی مدت میں 30 نومبر تک توسیع کردی جائے گی اس بارے میں کسی سرکاری ادارے یا جوازات سے رابطہ کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔

(جاری ہے)

دوسری طرف سعودی عرب جانے کے خواہشمند پاکستانی اور دیگر غیر ملکی شہریوں کو مملکت آنے کا حل بتادیا گیا ، سعودی عرب آمد سے قبل 14 دن کسی دوسرے ملک میں قیام کریں، مملکت آنے سے کم از کم 72 گھنٹے قبل پی سی آر ٹیسٹ کرانا ہو گا ، سعودیہ عرب آنے کے بعد ایک بوسٹرڈوز لگانی ہوگی ، اس حوالے سے جوازات کی جانب سے وضاحت کی گئی ہے کہ ممنوعہ ممالک جہاں سے مسافروں کے براہ راست مملکت آنے پر پابندی ہے ، ایسے ملک سے آنے والے افراد مملکت آمد سے قبل 14 دن کسی دوسرے ملک میں قیام کریں ، وہاں سے ممکت آئیں تاہم آنے سے کم از کم 72 گھنٹے قبل پی سی آر ٹیسٹ کرانا ہو گا ، ایسے افراد جنہوں نے سعودی عرب میں لگائی جانے والی کورونا ویکسین نہیں لگوائی بلکہ ڈبلیو ایچ او سے منظور شدہ کو ئی بھی ویکسین لگوائی ہے اور وہ سعودی عرب میں نہیں لگائی جاتی تو انہیں مملکت آنے کے بعد ایک بوسٹرڈوز لگانی ہوگی۔

ریاض میں شائع ہونے والی مزید خبریں