سعودی عرب میں پاکستانیوں اور دیگر غیر ملکیوں کیلئے ملازمت کے مواقع مزید کم ہوگئے

مملکت میں لیبارٹری ، ایکسرے اور فزیوتھراپی کے شعبے میں بھی سعودائزیشن کا اعلان کردیا گیا

Sajid Ali ساجد علی بدھ 13 اکتوبر 2021 14:00

سعودی عرب میں پاکستانیوں اور دیگر غیر ملکیوں کیلئے ملازمت کے مواقع مزید کم ہوگئے
ریاض ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 13 اکتوبر 2021ء ) سعودی عرب میں ملازمت کے خواہشمند پاکستانیوں اور دیگر غیر ملکیوں کیلئے مملکت سے بری خبر آئی ہے کہ اب سعودیہ میں ان کے لیے نوکری کے مواقع مزید کم ہوگئے ہیں کیوں کہ سعودی عرب میں لیبارٹری ، ایکسرے اور فزیوتھراپی کے شعبے میں بھی سعودائزیشن کا اعلان کردیا گیا ہے ، ان پیشوں میں مقامی ملازمین کی شرح 60 فیصد کی جائے گی ، سعودائزیشن کے فیصلے سے 8 ہزار 500 سعودیوں کو روزگار کے مواقع میسر آئیں گے۔

عرب میڈیا کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مملکت میں سعودائزیشن کا اطلاق مرحلہ وار ہوگا جس کا آغاز آئبدہ برس اپریل 2022ء سے کیا جارہا ہے ، جس کے تحت لیبارٹری ، ایکسرے اور فزیوتھراپی کے شعبوں میں بھی سعودائزیشن کی جائے گی ، ان شعبوں میں سعودائزیشن مملکت کے تمام ریجنز میں کی جائے گی ، سعودی عرب کی وزارت افرادی قوت کی جانب سے سعودائزیشن کے لیے اسپیشلسٹ کی ماہانہ بنیادی تنخواہ 7 ہزار ریال اور ٹیکنیشن کے لیے 5 ہزار ریال مقرر کی گئی ہے ، اسی طرح مملکت میں فارمیسی اور ڈینٹسٹ کے شعبوں میں سعودائزیشن کی تنخواہ پالیسی میں بھی ترمیم کی گئی ہے ، جس کے بعد اب ان دونوں پیشوں میں کم از کم تنخواہ کا سکیل 7 ہزار ریال مقرر کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

رپورٹ سے معلوم ہوا ہے کہ سعودی عرب میں ان پیشوں میں مقامی ملازمین کی شرح 60 فیصد کی جائے گی اس کے بعد سعودائزیش کے لیے دوسرا شعبہ طبی آلات اور ان کی تیاری و فروخت شامل ہے ، جس میں سعودائزیشن کے لیے پہلے مرحلے میں 40 فیصد اور دوسرے میں 80 فیصد ہدف مقرر کیا گیا ہے ، ان پیشوں میں سعودائزیشن کے فیصلے سے 8 ہزار 500 سعودیوں کو روزگار کے مواقع میسر آئیں گے جس سے مملکت میں بے روزگاری کی شرح میں بھی نمایاں کمی ہوگی۔

ریاض میں شائع ہونے والی مزید خبریں