سعودی عرب کا ہفتے میں 3 روزہ تعطیلات پر غور

3 روزہ ویک اینڈ سسٹم کا مطالعہ کرتے ہوئے ملازمیں کی تخلیقی صلاحیتوں میں اضافے پر کام شروع کردیا گیا

Sajid Ali ساجد علی پیر 13 مارچ 2023 13:13

سعودی عرب کا ہفتے میں 3 روزہ تعطیلات پر غور
ریاض ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 13 مارچ 2023ء ) سعودی عرب نے ہفتے میں 3 روزہ تعطیلات پر غور شروع کردیا، 3 روزہ ویک اینڈ سسٹم کا مطالعہ کرتے ہوئے ملازمیں کی تخلیقی صلاحیتوں میں اضافے پر کام شروع کردیا گیا۔ گلف نیوز نے مقامی اخبار المدینہ کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا ہے کہ سعودی عرب کی وزارت برائے انسانی وسائل اور سماجی ترقی ویک اینڈ کو تین دن تک بڑھانے پر غور کر رہی ہے، اس سلسلے میں وزارت نے کہا ہے کہ وہ فی الحال لیبر سسٹم کا مطالعہ کر رہی ہے اور روزگار کے مواقع بڑھانے اور مارکیٹ کو مقامی اور بین الاقوامی سرمایہ کاری کے لیے مزید پرکشش بنانے کے لیے ضوابط کا جائزہ لے رہی ہے۔

بتاتے چلیں کہ متحدہ عرب امارات جی سی سی میں پہلا ملک تھا جس نے اپنے دو روزہ ویک اینڈ سسٹم کو تبدیل کیا، یکم جنوری 2022ء سے متحدہ عرب امارات کی حکومت نے ایک نیا ساڑھے چار دن کا کام کا ہفتہ اپنایا، جس میں پیر سے جمعرات کے کام کے دن صبح 7 بجکر 30 منٹ سے شروع ہوتے ہیں اور دوپہر 3 بجکر 30 منٹ پر ختم ہوتے ہیں جب کہ جمعہ کے روز کام کے اوقات صبح 7 بج کر 30 بجے سے دوپہر 12 بجے تک ہیں۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ حال ہی میں یہ خبر آئی تھی کہ خلیجی سلطنت عمان نے ملازمین کو 3 دن کا ویک اینڈ دیتے ہوئے 4 دن کے ورکنگ ویک میں تبدیل ہونے کے امکان کا مطالعہ شروع کردیا، وزارت محنت کے انڈر سیکرٹری سلیم البوسیدی کہتے ہیں کہ وزارت اس اقدام کے فوائد کا جائزہ لے رہی ہے تاہم کسی بھی تبدیلی کو شوریٰ اور ریاستی مشاورتی کونسل دونوں سے منظوری لینی ہوگی۔

حکومت کے زیر انتظام عمان ٹیلی ویژن نے رپورٹ کیا کہ اگر سرکار ایک نئے قانون کی منظوری دے دیتی ہے تو عمان دنیا کے بہت سے ممالک میں شامل ہو جائے گا جو پہلے ہی چار کام کے دن کا نظام نافذ کر چکے ہیں یا اسے نافذ کرنے پر غور کر رہے ہیں، متحدہ عرب امارات میں شارجہ، بیلجیم اور آئس لینڈ چار دن کے کام کا نظام اختیار کرنے والے ابتدائی ممالک میں شامل ہیں، شارجہ میں پبلک سیکٹر اور تمام اسکول ہفتے میں چار دن تک کام کرتے ہیں جب کہ نجی شعبے کے لیے اسے اختیاری قرار دیا گیا۔

ریاض میں شائع ہونے والی مزید خبریں