سعودی عرب کا گرمیوں میں سڑکوں کو ٹھنڈا رکھنے کا منصوبہ

سورج کی شعاعیں منعکس کرنے والی ٹیکنالوجی کا استعمال شروع کردیا

Sajid Ali ساجد علی منگل 14 مارچ 2023 12:43

سعودی عرب کا گرمیوں میں سڑکوں کو ٹھنڈا رکھنے کا منصوبہ
ریاض ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 14 مارچ 2023ء ) سعودی عرب نے گرمیوں میں سڑکوں کو ٹھنڈا رکھنے کے منصوبے کے تحت سورج کی شعاعیں منعکس کرنے والی ٹیکنالوجی کا استعمال شروع کردیا۔ عرب میڈیا کے مطابق پبلک روڈز اتھارٹی ایسی ریسرچ اور عملی تجربات تیار کرنے پر کام کر رہی ہے جن سے سڑک استعمال کرنے والوں کے تجربے کو بہتر بنایا جا سکے، یہ تجربات سڑک کے شعبے کی حکمت عملی کے مقاصد کو حاصل کرنے میں معاون ہیں، پبلک روڈز اتھارٹی کے سڑک کی پائیداری بڑھانے کے تجربات بھی جاری ہیں، جس کا مقصد محلوں اور رہائشی علاقوں میں درجہ حرارت کو کم کرنا، عمارتوں کو ٹھنڈا کرنے کے لیے استعمال ہونے والی توانائی کا استعمال کم کرنا اور موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کو کم کرنا ہے۔

بتایا گیا ہے کہ سعودی عرب میں سڑکوں کے لیے جنرل اتھارٹی نے وزارت بلدیات، دیہی امور اور ہاؤسنگ کے اشتراک سے ’کولنگ اسفالٹ سرفیسز‘ کا تجربہ کرنا شروع کر دیا ہے، کیوں کہ سڑکیں دن کے وقت درجہ حرارت جذب کرتی ہیں جو بعض اوقات 70 ڈگری سیلسیس تک پہنچ جاتا ہے اور سائنسی طور پر سڑکیں پر اس گرمی کو رات کے وقت دوبارہ چھوڑتی ہیں جو ایک سائنسی رجحان کا باعث بنتی ہے جسے ’ہیٹ آئی لینڈ فینومینن‘ کہا جاتا ہے، یہ صورتحال توانائی کی کھپت اور فضائی آلودگی میں اضافے کا باعث بنتی ہے۔

(جاری ہے)

معلوم ہوا ہے کہ گرم زمین کے اس رجحان کو حل کرنے کی ضرورت اس وقت پیدا ہوئی جب ایک تجربے کا استعمال شروع کیا گیا جسے ٹھنڈے فرش کے نام سے جانا جاتا ہے، کئی گھریلو مواد ہیں جو کم مقدار میں شمسی تابکاری کو جذب کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، گرمی جذب نہ کرنے کی وجہ اس مواد میں موجود شعاعوں کو منعکس کرنے کی صلاحیت ہے، اس طرح ایسے مواد سے بنائی گئی سطح کا درجہ حرارت روایتی فرش کے درجہ حرارت سے کم رہا، یہ ٹیکنالوجی انتظار گاہوں اور لوگوں کے رش والے مقامات کو زیادہ آرام دہ بنانے اور ان مقامات پر بہتر ماحول فراہم کرنے میں معاون ہے، یہ مواد رہائشی علاقوں کے آس پاس کی سڑکوں کے لیے موزوں ہے۔

ریاض میں شائع ہونے والی مزید خبریں