سعودی عرب میں بس ڈرائیوروں کیلئے یونیفارم متعارف

خواتین ڈرائیوروں کے لیے عبایا کے آپشن کے ساتھ یکساں معیار لازمی قرار دے دیا گیا

Sajid Ali ساجد علی ہفتہ 27 جنوری 2024 15:21

سعودی عرب میں بس ڈرائیوروں کیلئے یونیفارم متعارف
ریاض ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 27 جنوری 2024ء ) سعودی عرب میں بس ڈرائیوروں کیلئے یونیفارم متعارف کروا دیا گیا، سعودی ٹرانسپورٹ جنرل اتھارٹی نے منظوری دے دی، 27 اپریل 2024ء سے عمل درآمد ہوگا، ٹرانسپورٹ ادارے اپنا یونیفارم بنا سکتے ہیں، اس کے لیے انہیں اتھارٹی سے پیشگی منظوری حاصل کرنا ہوگی۔ سعودی میڈیا کے مطابق سعودی ٹرانسپورٹ جنرل اتھارٹی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بس ڈرائیوروں کے لیے مقرر کیا جانے والا یونیفارم کا ضابطہ انٹرنیشنل ٹرانسپورٹ، ایجوکیشن ٹرانسپورٹ، سپیشل ٹرانسپورٹ اور رینٹ بسوں پر لاگو ہوگا، بسوں کے مرد ڈرائیوروں کا یونیفارم یا تو قومی لباس پر مشتمل ہوگا اس کے ساتھ وہ جوتے استعمال کریں گے، بس ڈرائیور شماغ (غترہ) یا ٹوپی استعمال کرنے یا نہ کرنے کے مجاز ہوں گے تاہم ضروری ہے کہ ٹوپی سیاہ رنگ کی ہو، اس کے علاوہ بسوں کے مرد ڈرائیور لمبی آستین اور نیلے رنگ کی شرٹ بھی استعمال کرسکتے ہیں، اس کے لیے انہیں پتلون، بیلٹ اور سیاہ رنگ کے جوتے استعمال کرنا ہوں گے۔

(جاری ہے)

ٹرانسپورٹ جنرل اتھارٹی نے کہا ہے کہ بسوں کی خواتین ڈرائیورز کا یونیفارم یا تو عبایا ہوگا جس کے ساتھ جوتے ہوں گے، اس کے علاوہ خاتون بس ڈرائیور سکارف یا ٹوپی استعمال کرنے یا نہ کرنے کی مجاز ہوگی، ٹوپی پہننے کی صورت میں ضروری ہوگا کہ اس کا رنگ سیاہ ہو، دوسرے آپشن کے طور پر خاتون بس ڈرائیور لمبی آستین والی نیلے رنگ کی شرٹ اور پتلون، بیلٹ اور سیاہ رنگ کے جوتے بھی استعمال کرسکتی ہیں۔

بتایا گیا ہے کہ ڈرائیورز اپنی یونیفارم میں جیکٹ یا کوٹ شامل کر سکتے ہیں اس کے لیے اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ یہ سروس کی فراہمی میں رکاوٹ نہ بنے، ڈرائیور کے شناختی کارڈ پر اس کا نام، تصویر، ڈرائیور کا نمبر، ادارے کا نام اور لوگو یا تعلیمی ٹرانسپورٹ کے لیے صرف ڈرائیور کا نام اور نمبر ہونا چاہیئے، تاہم یونیفارم کی وجہ سے ڈرائیور کے شناختی کارڈ پر کسی بھی ضروری معلومات کو مبہم نہیں ہونا چاہیئے۔

ریاض میں شائع ہونے والی مزید خبریں