ابو ظہبی: ’تم بِن کیا ہے جینا‘، مقامی عدالت میں انوکھا مقدمہ زیر سماعت

طلاق یافتہ جوڑے کے دِل پھر سے ایک ہونے کو مچلنے لگے

Muhammad Irfan محمد عرفان پیر 20 مئی 2019 14:16

ابو ظہبی: ’تم بِن کیا ہے جینا‘، مقامی عدالت میں انوکھا مقدمہ زیر سماعت
ابو ظہبی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین،20 مئی 2019ء) مقامی عدالت میں ایک انوکھا مقدمہ پیش ہوا ہے جس میں ماضی کے طلاق یافتہ جوڑے نے جج کے رُوبرو دو سال قبل واقع ہوئی طلاق کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی ہے۔ مطلقہ جوڑے نے عدالت کے رُوبرو درخواست کی کہ اُن کے درمیان واقع ہوئی پہلی اور دُوسری طلاق کو اسلامی شریعت کی روشنی میں فسخ قرار دیا جائے تاکہ وہ دوبارہ سے شریکِ حیات کی حیثیت سے زندگی گزار سکیں۔

اس درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ سابقہ خاوند بے خوابی کا مریض ہونے کے باعث شدید ذہنی تناﺅ کا شکار تھی، اسی کیفیت کے دوران اُس نے اپنی بیوی کوغیر ذمہ داری کا مظاہرے کرتے ہوئے طلاق دی تھی۔ خاتون نے عدالت کو بتایا کہ اُن کی شادی کو دس سال بیت چُکے تھے، اس دوران اُس کا ذہنی تناﺅ کا شکار اُسے دو بار طلاق دے چکا تھا۔

(جاری ہے)

ایک روز اُن کے دوران دوبارہ جھگڑا ہوا تو خاتون نے خاوند سے کہا کہ وہ اُس کے ساتھ مزید نہیں رہنا چاہتی وہ اُسے تیسری طلاق دے کر فارغ کر دے۔

جس پردونوں میاں نے عدالت جا کر طلاق لے لی۔ تاہم طلاق کے بعد کے اگلے دو سالوں میں اُنہیں اپنے اس فیصلے پر شدید پچھتاوا ہوا۔ دونوں ایک دُوسرے کے ساتھ گزرے ازدواجی و رومانی لمحات کوشدت سے یاد کرتے رہتے۔ آخر انہوں نے عائلی عدالت سے رجوع کیا اور اپنی طلاق کو فسخ قرار دلوانے کی استدعا کی۔ تاہم اُس وقت دونوں کی دوبارہ مِلن کی اُمیدوں پر ڈھیروں اوس پڑ گئی جب جج نے اپنا فیصلہ انکار میں سُناتے ہوئے بتایا کہ مالکی فقہ کے مطابق اگر میاں بیوی کے درمیان تین بار طلاق واقع ہو جائے تو پھر مطلقہ جوڑا شریعت کی رُو سے خاوند بیوی کی زندگی نہیں گزار سکتا۔

متعلقہ عنوان :

ابو ظہبی میں شائع ہونے والی مزید خبریں