متحدہ عرب امارات میں کمپنیوں نے ملازمین کیلئے بھی گولڈن ویزا کی پیشکش شروع کردی

ستمبر میں نافذ ہونے والی تبدیلیوں سے یو اے ای کو لمبے عرصے کے لیے ٹیلنٹ کو راغب کرنے میں بہت فائدہ ہوگا

Sajid Ali ساجد علی جمعرات 11 اگست 2022 14:37

متحدہ عرب امارات میں کمپنیوں نے ملازمین کیلئے بھی گولڈن ویزا کی پیشکش شروع کردی
ابو ظہبی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 11 اگست 2022ء ) متحدہ عرب امارات کی کمپنیوں نے ہنر کو برقرار رکھنے اور نئے انتہائی ہنر مند افراد کو راغب کرنے کے لیے گولڈن ویزا کی پیشکش شروع کردی۔ خلیج ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات میں کمپنیاں موجودہ ٹیلنٹ کو برقرار رکھنے کے لیے گولڈن ویزے کی پیشکش کر رہی ہیں اور مارکیٹ میں بہترین ٹیلنٹ کو راغب کرنے کے لیے نئے سینئر ملازمین کو 10 سالہ ویزے فراہم کرنے کا آپشن بھی تلاش کر رہی ہیں، مالیاتی فوائد کے علاوہ کمپنیاں اس کو طویل مدتی بنیادوں پر انتہائی ہنر مند اور باصلاحیت افراد کو راغب کرنے کے لیے اپنی منصوبہ بندی میں شامل کر رہی ہیں۔

مائنڈ فیلڈ ریسورسز کی منیجنگ پارٹنر انجلی سیموئل نے کہا کہ اس سے پہلے گولڈن ویزا نے صرف اعلیٰ مالیت کے حامل افراد کی توجہ حاصل کی تھی تاہم اب کمپنیاں اعلیٰ قیادت کی صلاحیتوں کے لیے اضافی فائدے کے طور پر اس کی پیشکش کے آپشن کو تلاش کر رہی ہیں، اس رجحان کی قیادت ٹیکنالوجی اور طبی شعبوں میں کلیدی پیشہ ور افراد کر رہے ہیں، یہ مثبت طور پر کلیدی عہدوں پر موجودہ اعلیٰ صلاحیت کے حامل افراد اور نئے ٹیلنٹ کو شامل کرنے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اس اقدام کو کلائنٹ کمپنیوں اور امیدواروں کی طرف سے بھی پذیرائی ملی ہے، اس سے ملک میں ٹیلنٹ کی کثافت میں بھی اضافہ ہوتا ہے، ستمبر میں نافذ ہونے والی تبدیلیوں سے یو اے ای کو طویل سفر کے لیے ٹیلنٹ کو راغب کرنے میں بہت فائدہ ہوگا۔ بتایا گیا ہے کہ متحدہ عرب امارات اپنے رہائشی اصلاحات کے پروگرام کے بڑے پیمانے پر نظر ثانی کے حصے کے طور پر اگلے ماہ متعدد نئے ویزے اور داخلے کے اجازت نامے جاری کرے گا، ایک نمایاں طور پر توسیع شدہ گولڈن ویزا اسکیم، نئی پانچ سالہ گرین ریذیڈنسی، ایک سے زیادہ داخلے کا سیاحتی ویزا اور جاب ہنٹنگ انٹری پرمٹ ان متعدد ریذیڈنسی اصلاحات میں شامل ہیں جو اگلے ماہ سے لاگو ہوں گی، گولڈن ویزا سائنس دانوں، پیشہ ور افراد، غیر معمولی باصلاحیت کے افراد، رئیل اسٹیٹ کے سرمایہ کاروں، کاروباری افراد اور نمایاں طلباء و گریجویٹس کو پیش کیا جا رہا ہے۔

ادھر پراپرٹی فائنڈر نے نئے انجینئرنگ ٹیلنٹ کو راغب کرنے اور موجودہ کو برقرار رکھنے کے لیے اپنے کل انعامات کے پیکیج کے حصے کے طور پر گولڈن ویزا پروگرام بھی متعارف کرایا ہے، اس ضمن میں پراپرٹی فائنڈر کی چیف پیپل آفیسر انو رادھا کہتی ہیں کہ ویزا پروگرام ہمارے وسیع تر آجر کی قدر کی تجویز کی حمایت کرتا ہے اور کمپنی کے تمام سافٹ ویئر/ڈیٹا انجینئرز اور سینئر لیڈروں پر لاگو ہوگا جو حکومت کے مقرر کردہ معیار کو بھی مد نظر رکھتا ہے، یہ اقدام ان نئے ملازمین تک بھی پھیلا ہوا ہے جو طے شدہ معیار کے تحت آتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایسے پروڈکٹ انجینئرز کو تلاش کرنا بہت کم ہے جو رئیل اسٹیٹ میں کیریئر بنانے کے خواہشمند ہوں کیوں کہ کچھ کو اپنے مستقبل کے بارے میں شکوک و شبہات ہیں اور دیگر مارکیٹ کو آگے بڑھانے کے لیے کمپنی کی خواہشات کے مطابق نہیں ہیں۔ اس حوالے سے ایلیگزیر گروپ کے سی ای او علی راؤ کا کہنا ہے کہ ان کی کمپنی ان ملازمین کو گولڈن ویزا فراہم کرتی ہے جو اہل ہیں، ساتھ ہی تجربہ کار چیف ایگزیکٹوز، چیف فنانس آفیسرز، جنرل منیجرز اور اس میں وہ لوگ بھی شامل ہیں جو گروپ کے کاروبار کو سنبھال سکتے ہیں اور اس کی ترقی میں حصہ ڈال سکتے ہیں کیوں کہ گولڈن ویزا ٹیلنٹ کو برقرار رکھنے کا ایک ذریعہ ہے اور مجھے یقین ہے کہ متحدہ عرب امارات کی حکومت گولڈن ویزا کی درخواستوں کو مزید لچکدار بنائے گی اور انتہائی تجربہ کار مینیجرز کو بھی 10 سالہ ویزا کا اہل بنانا چاہیے کیوں کہ 10 سالہ رہائشی ویزا سرمایہ کاروں اور تجربہ کار پیشہ ور افراد کو ذہنی سکون فراہم کرتا ہے۔

ابو ظہبی میں شائع ہونے والی مزید خبریں