ابوظہبی:ڈی پورٹیشن کا خوف دلا کر پردیسیوں کو لوٹنے والا گروہ دوبارہ سرگرم

حالیہ دِنوں ابو ظہبی میں مقیم بھارتی خاتون سے رقم ہتھیا لی

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعہ 13 جولائی 2018 16:38

ابوظہبی:ڈی پورٹیشن کا خوف دلا کر پردیسیوں کو لوٹنے والا گروہ دوبارہ سرگرم
ابو ظہبی( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13 جُولائی 2018) مملکت میں مقیم غیر مُلکیوں کو ڈی پورٹ کیے جانے کا خوف دِلا کر اُن سے رقم ہتھیانے والے عناصر ایک بار پھر سرگرم ہو گئے ہیں۔ غیر مُلکیوں کو نوسربازوں کی جانب سے پریشان کُن کالز موصول ہورہی ہیں جو خود کو امیگریشن سے متعلقہ ادارے جنرل ڈائریکٹوریٹ آف ریذیڈنسی اینڈ فارن افیئرز (GDFRA)کے عہدے دار ظاہر کرتے ہیں۔

حالیہ دِنوں ہی ابو ظہبی میں مقیم ایک خاتون کو فون پر ڈی پورٹ کیے جانے کی دھمکی دی گئی جس کے بعد اُس نے فراڈیوں کو اٹھارہ سو درہم بطور رشوت ادا کر کے خود کو ڈی پورٹ ہونے سے بچا لیا۔ تاہم بعد میں اُسے پتا چلا کہ اُسے کال کرنے والے دھوکے باز تھے۔ خاتون نے اپنی شناخت ظاہر نہ کیے جانے کی شرط پر بتایا’’ ایک گھنٹے سے طویل کال کے دوران مجھ سے تین سے چار افراد نے بات چیت کی۔

(جاری ہے)

اُن کا کہنا تھا کہ میری امیگریشن کی فائل میں کچھ دستاویزات کم ہیں جس کے باعث امیگریشن حکام کی جانب سے مجھے فوری طور پر ڈی پورٹ کر دیا جائے گا۔ اُن کا تحکمانہ اور سخت انداز اُن کے سیکیورٹی افسر ہونے کی گواہی دے رہا تھا جس سے میں پریشان ہو کر رہ گئی۔ کال بند ہونے کے بعد جب میں نے نمبر چیک کیا تو وہ GDRFA کا ٹال فری نمبر 800511 ہی تھا۔ اس بات نے میری فکرمندی میں اضافہ کر دیا۔

بات چیت کے دوران انہوں نے مجھے کہا کہ میں امیگریشن قانون کی شق نمبر 18 کے تحت بلیک لسٹ ہو گئی ہوں اور مجھے شِق نمبر 20 کے تحت ڈی پورٹ کیا جائے جبکہ دہلی ایئرپورٹ پر اُترتے ہی میری گرفتاری بھی عمل میں لائی جائے گی۔ اس ڈی پورٹیشن سے بچنے کا ایک ہی طریقہ ہے کہ میں اٹھارہ سو درہم بھارت بھیجوں تاکہ وہاں ایک وکیل کی خدمات لی جا سکیں جو بھارتی حکام سے کلیئرنس لیٹر حاصل کرے گا۔

جس پر میں نے ویسٹرن یونین کے ذریعے رقم بھجوا دی جو کہ پانچ منٹوں کے اندر ہی وصول ہو گئی۔‘‘ اس سے پہلے بھی بہت سے بھارتی باشندوں کے ساتھ اس نوعیت کا فراڈ ہو چکا ہے۔ جنہوں نے آن لائن فورمز پر بتایا کہ کس طرح وہ دھوکا دہی کے ذریعے ہزاروں درہم سے محروم کر دیئے گئے۔ جبکہ کئیوں کا کہنا تھا کہ اُنہیں کالز موصول ہوئیں مگر وہ دھوکے بازوں کے چُنگل میں نہیں پھنسے۔

حکام کاکہنا ہے کہ اس دھوکا دہی کے مرتکب افراد متحدہ عرب امارات اور بھارت دونوں جگہ سے آپریٹ کر رہے ہیں۔ کیونکہ بھارت بھیجی گئی رقم پانچ منٹ کے اندر اندر وصول کر لی جاتی ہے۔ حکام کی جانب سے غیر مُلکیوں خصوصاً بھارتی شہریوں سے کہا گیا ہے کہ کسی بھی بھارتی ادارے کا اہلکار براہِ راست فون نہیں کرتا۔ ایسی فون کالز کی صورت میں فوری طور پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو اطلاع دی جائے اور اپنی ذاتی نوعیت کی کوئی معلومات فون پر شیئر نہ کی جائے۔

ابو ظہبی میں شائع ہونے والی مزید خبریں