کرکٹ کے گھر لارڈز کی 233 سالہ تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے جب اس سیزن میں گراونڈ پر کوئی بھی کرکٹ نہیں کھیلی جا رہی

اس سے قبل جنگ کے دوران بھی لارڈز میں کرکٹ نہیں رُکی تھی مگر کرونا وائرس نے لارڈز کی صدیوں پرانی تاریخ کو بدل دیا

Zahid Noor زاہد نور جمعرات 7 مئی 2020 18:08

کرکٹ کے گھر لارڈز کی 233 سالہ تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے جب اس سیزن میں گراونڈ پر کوئی بھی کرکٹ نہیں کھیلی جا رہی
لندن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 07 مئی2020ء،نمائندہ خصوصی،ذاہدنور) کرکٹ کے گھر لارڈز کی 233 سالہ تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے جب اس سیزن میں گراونڈ پر کوئی بھی کرکٹ نہیں کھیلی جا رہی، اس سے قبل جنگ کے دوران بھی لارڈز میں کرکٹ نہیں رُکی تھی مگر کرونا وائرس نے لارڈز کی صدیوں پرانی تاریخ کو بدل دیا۔

(جاری ہے)

ایم سی سی نے 30 ملین پاؤنڈز نقصان کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے جبکہ کلب کو اُمید ہے کہ وہ لائف ٹائم ممبر شپ فروخت کر کے پندرہ ملین پاؤنڈز جمع کر لے گا، رواں ہفتے کلب نے 300 نئی لائف ٹائم ممبر شپ دینے کا اعلان کیا تھا جس سے 15 ملین جمع ہونے کی اُمید ظاہر کی گئی ہے تاکہ گزشتہ برس شروع کیے جانے والے کمپٹن ایڈریچ سٹینڈ کی تعمیر مکمل کی جا سکے جس پر 52 ملین پاؤنڈز لاگت آئے گی۔

لارڈز میں رواں برس انگلینڈ اور آسٹریلیا کے مابین دو ون ڈے میچز، دی ہنڈرڈ سیزن کے میچز اور فائنل جبکہ ٹی ٹونٹی بلاسٹ کے میچز ہونے تھے جن کے ملتوی ہونے سے اس نقصان کا اندیشہ ظاہر کیا گیا ہے ۔ ایم سی سی کے چیف ایگزیکٹو کا کہنا ہے کہ کلب گراؤنڈ کو بند دروازوں کے پیچھے کھیلے جانے والے میچز کے لیے نہیں پیش کرے گا کیونکہ بند دروازوں کے پیچھے کھلاڑیوں کو کھیلنے کے مواقع دینے کی تجویز تو اچھی ہے مگر اس سے کلب کو کوئی فائدہ نہیں ہو گا۔

لندن میں شائع ہونے والی مزید خبریں