ڈیرہ غازی خان میں ریپ و تشدد کا شکار بچہ دم توڑ گیا، ملزم گرفتار

پولیس کا نرسری کے طالبعلم کو مبینہ طور پر ریپ اور تشدد کا نشانہ بنانے والے شخص کو گرفتار کرنے کا دعویٰ

منگل 22 مارچ 2022 16:18

ڈیرہ غازی خان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 مارچ2022ء) ڈیرہ غازی خان کے علاقے کوٹ چھٹہ کی پولیس نے نرسری کلاس کے طالبعلم کو مبینہ طور پر ریپ اور شدید تشدد کا نشانہ بنانے والے شخص کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق ریپ اور تشدد کا شکار بچہ پیر کو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہسپتال میں چل بسا تھا۔پولیس کے مطابق نابالغ جوال ولد لعل دین موسیٰ خیل سکنہ گاؤں منا احمدانی اسکول گیا تھا جہاں وہ نرسری کلاس میں زیر تعلیم تھا،جب جوال معمول کے مطابق اسکول سے واپس نہیں آیا تو والدین پریشان ہو گئے تھے اور اس کی تلاش شروع کردی تھی، بعدازاں وہ گاؤں کے قریب ایک کھیت میں شدید زخمی حالت میں پایا گیا تھا،اسے فوری طور پر کوٹ چھوٹا تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے لڑکے کا معائنہ کرنے کے بعد والدین کو بتایا کہ بچے کا ریپ کیا گیا ہے،اسے غازی میڈیکل کالج کے ٹیچنگ ہسپتال کے ٹراما سینٹر منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔

(جاری ہے)

ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر محمد علی وسیم نے بتایا کہ ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور اس نے اپنے جرم کا اعتراف کر لیا ہے، ملزم کا ڈی این اے ٹیسٹ کرایا جائے گا تاکہ ان کے خلاف عدالت میں ایک مضبوط کیس تیار کیا جا سکے۔پولیس ذرائع کے مطابق مشتبہ شخص مرنے والے بچے کا پڑوسی ہے اور اس اسکول کا سابق گارڈ ہے جس میں بچہ پڑھتا تھا۔ذرائع کے مطابق ملزم نے اپنے اعترافی بیان میں کہا کہ اس نے بچے کو اغوا کیا، اس کا ریپ کیا اور پھر اس گھناؤنے جرم کو چھپانے کے لیے بچے کو اینٹ اور لوہے کی راڈ سے مارا۔

کوٹ چھوٹہ پولیس نے اس سے قبل ایک نامعلوم ملزم کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعہ 337 367-اے اور 324 کے تحت اغوا، زیادتی اور تشدد کے الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا تاہم پولیس کے مطابق بچے کی موت اور ملزم کی گرفتاری کے ساتھ ساتھ اعتراف جرم کے بعد ایف آئی آر میں دیگر متعلقہ دفعات بھی شامل کی جائیں گی۔

ڈیرہ غازی خان میں شائع ہونے والی مزید خبریں