حکومت 5 سال قبل جاری ہونیوالے سکے کو قبول کروانے میں ناکام

جمعہ 17 ستمبر 2021 15:10

ڈونگہ بونگہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 ستمبر2021ء) حکومت 5 سال قبل جاری ہونیوالے سکے کو قبول کروانے میں ناکام،عوام نے 10 روپے کا سکہ مسترد کر دیا،ملک بھر میں 10 روپے کا سکہ ڈس کریڈٹ ہوکر رہ گیا۔تفصیلات کے مطابق تقریبا پانچ سال قبل حکومت پاکستان کی جانب سے جاری کردہ 10 روپے کا سکہ ڈس کریڈٹ ہوکر رہ گیا جس کے باعث عوام کو مالی لین دین و خرید و فروخت میں شدید مشکلات کا سامنا ہے،عام مارکیٹ میں دوکاندار تو درکنار اگر بھکاری کو بھی دس روپے کا سکہ تھمایا جائے تو پھینک کر مارتا ہے،عوام الناس کا کہنا ہے کہ ایک زیر گردش افواہ کے مطابق حکومت پاکستان نے اس سکے کو لینا بند کر دیا ہے لہذا سکے کی بجائے نوٹ پر تجارت جاری رکھنے میں ہی عافیت ہے جبکہ بینکنگ زرائع کے مطابق دس روپے کا سکہ مکمل طور پر اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ اور پاکستانی کرنسی کا حصہ ہے اور تاحال اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے نہ تو کوئی ایسی ہدایات جاری کی گئی ہیں جس میں سکہ کا لین دین سے منع کیا گیا ہو اور نہ ہی اس کے بند کرنے کے حوالے سے کوئی اطلاعات ہیں۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے 5 سال قبل اسٹیٹ بینک ا?ف پاکستان کو 10 روپے کا ریگولر سکہ جاری کرنے کی اجازت دی تھی لیکن اس بات کی وضاحت نہیں کی گئی تھی کہ ا?یا دس روپے کا کرنسی نوٹ جاری رہے گا یا اسے بھی پانچ روپے کے نوٹ کی طرح منسوخ کر دیا جائے گا۔وقت موجودہ میں پانچ روپے اور اس سے چھوٹے سکے بھی تقریبا متروک ہو چکے ہیں۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ پاکستانی کرنسی کا بنیادی یونٹ بدستور روپیہ ہی ہے مگر ایک روپے کا تو سکہ مارکیٹ میں ہے اور نہ اس کا نوٹ دستیاب ہے۔عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ حکومت کو اپنی معیشت کو مضبوط بنیادوں پر استوار کرنے کے لیے عملی اقدامات کرنے چاہئیں تا کہ پاکستانی رویے کی قدر میں اضافہ ہو سکے۔

متعلقہ عنوان :

ڈونگہ بونگہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں