گلگت بلتستان کے قوم پرست رہنماء عبد الحمید خان نے ساتھیوں سمیت پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کرلی

گلگت بلتستان کو پاکستانی سیاست سے ہمیشہ دور رکھا گیا،صوبے کے حقوق کی بات کرنے پر ہمیں غدار کہا گیا، خطے کے حقوق کے حصول کیلئے پی پی پی میں شمولیت اختیار کی ،عبد الحمید خان گلگت بلتستان کے مسائل کے حل کیلئے آواز بنیں گے، فضل الرحمن خیبرپختونخوا سے بھی چرائے مینڈیٹ کی واپسی کا مطالبہ کریں، پی ٹی آئی فرنچائز بن چکی ، تھوڑے عرصہ بعد دیکھیں ان کیساتھ کیا بنتا ہی ،فیصل کریم کنڈی

ہفتہ 20 اپریل 2024 20:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اپریل2024ء) گلگت بلتستان کے قوم پرست رہنما عبد الحمید خان نے اپنے ساتھیوں سمیت پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کرلی۔ڈپٹی اسپیکر نگلگت بلتستان اسمبلی سعدیہ دانش،امجد ایڈووکیٹ جمیل احمد اور دیگر کے ہمراہ پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے سیکرٹری جنرل سید نیئر حسین بخاری نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ گلگت بلتستان سے اہم سیاسی شخصیت عبد الحمید خان پی پی پی میں شمولیت اختیار کی ہے، آج انہوں نے باضابطہ شمولیت کا اعلان کیا ہے،عبد الحمید مرکزی سیاست میں کردار ادا کرنا چاہتے ہیں ،پارٹی قیادت کی طرف سے ان کو خوش آمدید کہتا ہوں، ان کی شمولیت سے پیپلز پارٹی کو گلگت بلتستان میں تقویت ملے گی، ا مید ہے یہ ذوالفقار علی بھٹو کا مشن آگے لے کر بڑھیں گے۔

(جاری ہے)

عبد الحمید خان نے کہا کہ میرا سیاست سے پرانا تعلق ہے میں نے سیاست کا آغاز تحریک استقلال سے کیا ،گلگت بلتستان کو سیٹیزن شپ کے حقوق نہیں ملے، جب ہم صوبے کے حقوق کی بات کرتے تھے تو ہمیں غدار کہا گیا، گلگت بلتستان کو پاکستان کی سیاست سے ہمیشہ دور رکھا گیا،گلگت بلتستان کو الگ ملک بنانے کی بات کی جاتی رہی ،ہمارے مطالبات پر ہمارے اوپر کیسز بنائے گئے،میری جان کو خطرہ تھا میں 22 سال ملک سے باہر رہا،باہر جاکر اندازہ ہوا ہمارے حقوق یو این او نے نہیں بلکہ پاکستان میں پیپلز پارٹی نے دینے ہیں،اس سے قبل بھی پیپلز پارٹی نے ہمیں پیکیج دیا، ہم نے گلگت بلتستان کے حقوق کے حصول کے لیے پی پی پی میں شمولیت اختیار کی ،ہم پاکستان کے لئے زیادہ قربانی دینے کو تیار ہیںہے۔

فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ پیپلز پارٹی ہمیشہ مظلوموں کی آواز بنی ہے۔ پی پی پی نے آغاز حقوق بلوچستان کیا ، پی پی پی کی قیادت بلوچستان اور گلگت بلتستان کے مسائل حل کرے گی، گلگت بلتستان کے مسائل کے حل کے لیے آواز بنیں گے، صدر آصف علی زرداری نے ساتویں مرتبہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کیا، سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق سے مطالبہ ہے کہ جن ممبران نے باجے بجائے ان کے خلاف توہین پارلیمنٹ لگنی چاہیے، صدر نے خطاب میں کشمیر اور فلسطین پر بات کی،بلاول بھٹو زرداری نے سیاسی جماعتوںکو مذاکرات کی دعوت دی ہے، مولانا فضل الرحمان کے پی سے بھی مطالبہ کریں کہ وہ ان کا چرایا گیا منڈیٹ واپس کریں، پی ٹی آئی فرنچائز بن چکی ہے، تھوڑے عرصہ بعد دیکھیں پی ٹی آئی کے ساتھ کیا بنتا ہی بلوچستان میں جو پیپلز پارٹی نے کام کیا اسی بنیاد پر الیکشن میں ہمیں نتائج حاصل ہوئے،انشاء اللہ ہم گلگت بلتستان کی بھی آواز بنیں گے اور مرکز سے مسائل حل کروائیں گے۔

کیا بلاول بھٹو ڈپٹی وزیراعظم بن رہے ہیں صحافی کا سوال،کنڈی نے کہا کہ ایسی خبروں میں کوئی صداقت نہیں، پیپلز پارٹی کی قیادت اور سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی جو بھی فیصلہ کرے گی اس پر عملدرآمد ہوگا،پارلیمنٹ کا فورم باجے بجانے کے لئے نہیں ہے، احتجاج جمہوری حق ہے لیکن احتجاج کی بھی کوئی حد ہوتی ہے۔قمر زمان کائرہ نے کہا کہ گلگت بلتستان کو جو حقوق ملے وہ پیپلز پارٹی کے دور میں ملے ہیں، پی پی پی کا گلگت بلتستان کے عوام کے ساتھ گہرا تعلق ہے، سیاسی جماعتیں اپنے منشور کے مطابق دعویٰ کرتی ہیں،گلگت بلتستان میں جو حقوق ملے وہ پیپلز پارٹی نے دیے،گلگت بلتستان کے لوگوں کا پیپلز پارٹی کے ساتھ دلی رشتہ ہے،ہم گلگت بلتستان میں جو حکومت بنانے کا دعویٰ کررہے ہیں وہ طاقت سے نہیں بلکہ اپنے کام کی وجہ سے کہہ رہے ہیں،ہم اپنی خدمت سے گلگت بلتستان کی عوام کے دل جیتے ہوئے ہیں اور ہم حکومت بنائیں گے۔

نیئر بخاری نے کہا کہ گندم کی فصل کے آمد کے وقت گندم امپورٹ کی جا رہی ہے،گندم کی امدادی قیمت نہیں بڑھائینگے تو کسان آئندہ گندم کاشت نہیں کرینگے،حکومت کسانوں کا خیال رکھے۔

گلگت میں شائع ہونے والی مزید خبریں