پنڈی بھٹیاں،الیکشن اور مہنگائی کی آوازیں کاشور شرابا

مہنگائی کی دلدل میں پھنسی عوام کے چرچے مسائل مشکلات ڈی پریشن کا شکار بجلی کے بلوں کو ہاتھوں میں لے کر گلی گلی محلہ محلہ احتجاج

جمعہ 2 فروری 2024 22:18

پنڈی بھٹیاں (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 02 فروری2024ء) لیکشن اور مہنگائی کی آوازیں کاشور شرابا اور مہنگائی کی دلدل میں پھنسی عوام کے چرچے مسائل مشکلات ڈی پریشن کا شکار بجلی کے بلوں کو ہاتھوں میں لے کر گلی گلی محلہ محلہ یہ سوال کرتے ہوئے ہم کا کیا قصور ہے بھاری بل بجھوا کر ہمارا سکھ چین چھین لیا گیا ہے کہاں انصاف کیلئے زنجیر ہلائیں کون ان کی سنوائی کو سنے گا ریلیف ملتا دکھائی نہیں دے رہا اپنے بچوں کا پیٹ کیسے پالیں پیٹرول کا خرچہ کیسے پورا کریںبجلی کا بل کیسے دیں اور دو وقت کی روٹی کیسے کھائی فاقہ اور مہنگائی جس گھر میں داخل ہوتی ہے یہ نہیں پوچھتی کہ آپ کی پارٹی کونسی ہے۔

بچوں کو پڑھنااور مکان کا کرایہ کیسے دے گی چینی بجلی اور پیٹرول مہنگا ہوگا تو زرعی اور صنعتی انقلاب کیسے آئے گا ستمبر کے غریب پر گیس بجلی کابم بھی گرانے کی تیاریا ں بھی سنے میں آرہی ہیں ، کچھ فیصلے زمینی ہوتے ہیں اور کچھ فیصلے آسمانی ہوتے ہیں اور الیکشن سے پہلے آسمانی فیصلے بھی آ سکتے ہیں، الیکشن ہوتے ہیں کیسے ہوتے ہیں یہ بعد کی بات ہ مگر عام طبقہ کو الیکشن سے دل چپشی تک نہیں اصل میں تو اب عام آدمی کی بقاء کا مسئلہ ہے، عام آدمی کی بس بس ہوگئی ہے، گلی محلوں میں امن و امان کے مسائل پیدا ہو چکے ہیں کیوں کہ لوگ لوٹ مار کی طرف بڑھ رہے ہیں جو کہ انتہائی پریشان کن ہے۔

(جاری ہے)

سچ تو یہ ہے کمائے کی دنیا کھائیں کے ہم ایسی سیاست سے تو اللہ توبہ کمر توڑ مہگائی نے عام طبقہ کے بچوں کے منہ سے دودھ گوشت فروٹ کے ذائقے بھی چھن لئے ہیں ان کے بچے سوال کرتے ہیں ایسا کیوں ہو رہا ہے لو گوں کہتے ہیںٹیکس اشرافیہ پر لگنا چاہیے تھا لیکن اس کے لیے غریبوں کا انتخاب کیا گیا ہے، اصل مسئلہ یہ ہے کہ مڈل کلاس مر گئی ہے جبکہ حکومت کا کام ہے عوام کو ریلیف دے عوام تو کئی دہا ئیوں سے امیدوں کے کے خواب سجاتے زندگی گزارتے آرہے ہیں اب اس ملک میں اشرافیہ ہی اپنی مرضی کی زندگی گزار سکتی ہے، غریب کو اندھے کنویں میں دھکا دے دیا گیا ہے، سیاست دان چیخ چیخ کر الیکشن کروانے کا شور مچاتے اور عوام مہنگائی کا رونا روتے دیکھائی دے رہے ہیں اور ملک بیرونی قرضوں میں اس قدر پھنس کر رہ گیا ہے آئی ایم ایف کی ہر شرط مانی پڑ رہی ہے اور عوام کا دھرن تختہ کیا جا رہا ہے افسوس تو اس بات پر ہے پاکستان معدنیات سے مالا مال اور افرادی قوت رکھتا ہے مگر ملک وقوم کو قرضوں کی دلدل میں پہچا نا اور عوام کو قرضوں کے نتائج سے بھگتنا لمحہ فکریہ سے کم نہ ہے ایک کہاوٹ مشہور چلی آرہی ہے کمائی کی دنیا کھائیں گے ہم اس ملک وقوم کو قرضوں سے نجات دلانے کیلئے اوپر سے نیچے تک ایک قوم بنے اور قدرتی وسائل اور افرادی قوت سے نیک نیتی سے کام لینا ہو گا کو،ْئی وجہ نہیں ہم قرضوں سے نجات نہ پا سکیں مگر اس کیلئے عیاشیوں فضول اخراجات سے نجات پانے کی عادت ڈالنی چاہے بہتر تو یہ بھی ہو گا الیکشن الیکشن کی رٹ لگانی چھوڑ دیںالیکشن کے بھاری اخراجات سے قرضة اتار لیں ملک وقوم کی بھلائی کیلئے قربانیاں دینی پڑتی ہیں یہ ہی زندہ قوم ہونے کا ثبوت ہے اسی صورت میں عوام کی زندگیوں میں آسانیاں لانا ممکن ہے

حافظ آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں