ضلع ہنگو کے بلدیاتی نمائندے اپنی ہی حکومت کے زیر عتاب آگئے

بلدیاتی نمائندوں کو تنخواہیں نہ دینے والے پیش امام کو تنخواہیں جاری کرنے لگے ناظمین کے دفاتر کے فنڈز گزشتہ دو سالوں سے بند، ضلع ہنگو کے ویلج ناظمین صوبائی حکومت کے خلاف سراپا احتجاج بن گئے

ہفتہ 23 دسمبر 2017 15:21

ہنگو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 دسمبر2017ء) ضلع ہنگو کے بلدیاتی نمائندے اپنی ہی حکومت کے زیر عتاب آگئے ۔بلدیاتی نمائندوں کو تنخواہیں نہ دینے والے پیش امام کو تنخواہیں جاری کرنے لگے۔ پرکشش اور مثالی بلدیاتی نظام کے دعویداروں نے کونسلروں اور ناظمین کو بنیادی مراعات اور ضرورتوں سے بھی محروم کر دیا۔ ناظمین کے دفاتر کے فنڈز گزشتہ دو سالوں سے بند۔

ضلع ہنگو کے ویلج ناظمین صوبائی حکومت کے خلاف سراپا احتجاج بن گئے۔تفصیلات کے مطابق ضلع ہنگو کے ویلج کونسلوں کے ناظمین اور نائب ناظمین کا ایک غیر معمولی اجلاس ہنگو کے مقامی ہوٹل میں منعقد ہوا جس میںویلج کونسلوں کے ناظمین اور نائب ناظمین نے کثیر تعداد میں شرکت کیں۔ اجلا س سے خطاب میں ویلج ناظمین محمد غنی، خان امیر بگٹی، سید ابن علی، محمد زبیر ،خالق الرحمان و دیگر نے کہا کہ کہ صوبائی حکومت خیبر پختونخواہ کی بلدیاتی نظام کو ایک پر کشش، آئیڈیل اور متاثر کن نظام قرار دیتی ہے اور گلے پھاڑ پھاڑ کر دعوے کرتی ہے کہ ہم نے تمام اختیارات نچلی سطح پر بلدیاتی نمائندوں کو تفویظ کر دئیے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ گزشتہ دو سال سے دفاتر کو چلانے کے لئے تنخواہیں اور خراجات کی مد میں ایک پیسے کا فنڈز بھی ریلیز نہیں کیا گیا اور نہ ہی بلدیاتی نمائندوں کوکسی قسم کی اختیارات حاصل ہے۔انہوں نے کہا کہ دفاتر کے اخراجات کے لئے فنڈز کی عدم دستیابی کے باعث بلڈنگ کے مالکان بار بار عمارت خالی کرانے کے لئے نوٹسز بھجوا رہے ہیں جبکہ دفاتر کے لئے سٹیشنری تک اپنی جیب خرچ سے خریدنے پر مجبور ہے۔

ناظمین نے کہا کہ ایک طرف صوبائی حکومت60فیصد ترقیاتی بجٹ استعمال نہ کرنے پر نئے مالی سال میں فنڈز فراہم نہ کرنے کی تنبیہ دے رہی ہیں تو دوسری جانب تا ھال2017-18 کا ترقیاتی فنڈز بھی فراہم نہیں کئے گئے اور غیر مناسب وقت میں فنڈز کی فراہمی سے ترقیاتی سکیموں کے ٹنڈر زکی اجراء کی مدت بھی نہیں ملتی۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے بلدیاتی ناظمین کو تنخواہوں اور دیگر مراعات سے محروم رکھا ہے جبکہ مساجد کے پیش امام کو تنخواہیں جاری کرنے کے منصوبے بنائے جا رہے ہیں جو کہ بلدیاتی ناظمین کے ساتھ سراسر ظلم، نا انصافی اور ان کے حقوق غصب کرنے کے مترادف ہے۔

ناظمین نے کا کہنا تھا اس یہ مسئلہ بار بار سیکرٹری بلدیات کے سامنے رکھا ہے لیکن دو سال گزرنے کے بائوجود بھی کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔ناظمین نے خبر دار کیا کہ اگر فوری طور پر ہمارے فنڈز ریلیز نہ کئے گئے تووزیر اعلیٰ ہائوس کے سامنے نہ صرف احتجاجی دھرنا دیں گے بلکہ پوری دنیا کے سامنے صوبائی حکومت کی پرکشش بلدیاتی نظام اور مصنوعی تبدیلی کے پول کھول دیں گے۔

ہنگو میں شائع ہونے والی مزید خبریں