خیبر پختونخواہ قبائلی اضلاع میں انسداد پولیو اور وٹامن ای(آج) سے شروع ہوگی

اتوار 23 ستمبر 2018 17:00

ہنگو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 ستمبر2018ء) خیبر پختونخواہ قبائلی اضلاع میں انسداد پولیو اور وٹامن ای(آج) پیر سے شروع ہوگی،خیبر پختونخواہ کے قبائلی اضلاع میں انسداد پولیو مہم24 ستمبر 2018 کو ڈپٹی کمیشنروں، ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسران اور سیکورٹی فراہم کرنے والے اداروں کی سرپرستی اور نگرانی میں شروع کی جائے گی۔ تیں روزہ انسداد پولیو مہم 24 ستمبر، 2018 سے 26 ستمبر، 2018 تک جاری رہے گی جس کے بعد رہ جانے والے بچوں کو پولیو قطرے پلوانے اور سرویلنس کا کام جاری رکھا جائے گا۔

تاہم ضلع خیبر، شمالی وزیرستان اور جنوبی وزیرستان میں انسداد پولیو مہم پانچ دن تک 24 ستمبر، 2018 سے 28 ستمبر، 2018 تک جاری رہے گی جس کے بعد رہ جانے والے بچوں کو پولیو قطرے پلوائے جائیں گے۔

(جاری ہے)

پورے قبائلی اضلاع میں5 سال سے کم عمر کے 913193 بچوں کو کل 3971 ٹیموں کی مدد سے پولیو قطرے پلوائے جائیں گے، جن میں 3666 موبائل ٹیمیں، 216 فکسڈ ٹیمیں اور 89 ٹرانزٹ ٹیمیں شامل ہیں۔

یہ ٹیمیں 829997 بچوں کو وٹامن اے کیپسول دینے کا کا م بھی سرانجام دیں گی۔ جن میں 6 ماہ سے 11 ماہ کی عمر کے 92222 بچوں کو نیلی وٹامن اے کیپسول دی جائے گی اور 12 ماہ سے 59 ماہ کی عمر تک کے 737775 بچوں کو سرخ وٹامن اے کیپسول دی جائے گی۔ ایمرجنسی آپریشن سنٹر خیبر پختونخوا قبائلی اضلاع کے کوآرڈینیٹرمحمود اسلم وزیر نے کہا کہ قبائلی اضلاع میں پولیو وائرس کے داخلہ کو روکنے کے لیے تمام قبائلی اضلاع خصوصاً پولیو حساس علاقوں میں داخل ہونے والے بچوں کو پولیو قطرے پلوانا ہماری ترجیح ہے۔

باجوڑ میں ماحولیاتی نگرانی کے ذریعہ پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوئی ہے۔ ایمر جنسی آپریشن سینٹر کے کوآرڈینیٹر نے ٹیموں کو باجوڑ اورتمام قبائلی اضلاع میں آنے والے ہر بچے کو پولیو قطرے پلوانے کی تاکید کی۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ تمام پولیو ٹیمیں پولیو خاتمے کی سرگرمیوں کو عملی جامہ پہنانے میں اپنے رسمی فرائض سے بڑھ کر کام کریں گی۔

محمود اسلم وزیر نے کہا کہ قبائلی اضلاع میں تقریباً 26 ماہ سے کوئی پولیو کیس سامنے نہیں آیا جو والدین / نگہداشت کرنے والوں کے تعاون، فرنٹ لائن کارکنان کی مسلسل کوششوں، شراکت دار اداروں کی حمایت اور اعلی سطحی سیاسی قیادت کے عزم کی وجہ سے ممکن ہوا۔ مگر اان کوششوں کو برقرار رکھنا ہو گا جب تک کہ قبائلی اضلاع کے باقی ماندہ چند علاقوں میں پولیو وائرس کی گردش و ترسیل کو روک نہ دیا جائے۔

ٹیکنیکل فوکل پرسن ڈاکٹر ندیم جان نے والدین / نگہداشت کرنے والوں سے گزارش کی کہ پولیو کارکنان/صحت محافضین کے ساتھ تعاون جاری رکھیں۔ خصوصاً جب وہ آپ کے دروازہ پر دستک دیں تو ان کی بچوں کو پولیو قطرے پلوانے میں مدد کریں۔ اور قبائلی اضلاع میں پولیو وائرس کے مکمل خاتمے کی صورت میں بننے والی تاریخ کا حصہ بنیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ جب تک پولیو کا خاتمہ نہیں ہو جاتا ہیمں کارکردگی کو اسی عزم و جزبہ کے ساتھ برقرار رکھنا ہو گا۔ ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے عملے کو اس مہم میں ہر بچے کو پولیو قطرہ پلوانے کی تاکید کی گئی ہے۔ قبائلی اضلاع نے 27 جولائی، 2018 کو پولیو کیس کے بغیر دو سال مکمل کر لیے ہیں۔

ہنگو میں شائع ہونے والی مزید خبریں